; گیارہ سال گزر گئے،12 مئی کے شہداء کو انصاف نہیں ملا، شاہی سید
کراچی(اسٹاف رپورٹر)عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے تحت سانحہ 12مئی2007ء کے شہداء کی یاد میں باچا خان مرکز سے متصل گراؤنڈ میں تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہر سال سانحہ 12 مئی بھرپور عقیدت و احترام سے مناتی ہے عوامی نیشنل پارٹی کسی صورت سانحہ 12 مئی کے شہداء کو فراموش نہیں کرسکتی ،ملیر کالابورڈ سے بلوچ کالونی تک دن کے اجالے میں قانون کی بالادستی کے لیے نکلنے والے سیاسی کارکنان کوچن چن کر نشانہ بنایا گیا جسے کیمرے کی آنکھ سے پوری دنیا نے دیکھا اور محفوظ کیا،سانحہ 12 مئی کو منانے کا مقصد انصاف کے ایوانوں میں بیٹھے منصفین کو جھنجھوڑنا ہے، 12 مئی کے 48 شہداء نے ملک میں آزاد عدلیہ اور رول آف لاء کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے جس میں سب سے زیادہ 22 شہید عوامی نیشنل پارٹی کے تھے، افسوس کہ چیف تو بحال ہوا مگر جسٹس بحالی نہ ہوسکا،اگر سانحہ 12 مئی کے شہداء کو انصاف نہ مل سکا تو شاید آئندہ کوئی آزاد عدلیہ کے لیے سڑکوں پر نہیں آئے گا،12 مئی کا دن ہمارے لیے کرب ، غم اور ماتم کا دن ہے،آج بھی سانحہ 12 مئی 2007ء کے شہداء اور زخمیوں کی چیخ و پکارہمارے ذہنوں میں گردش کررہی ہیں دردناک سانحے کی یاد میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان باچا خان مرکز کے سامنے زمین پر بیٹھ کر شام غریباں منارہے ہیں، 12 مئی کے اس پرْ آشوب اور کرب ناک دن کے موقع پر اگر کوئی جشن اور ناچ گانا کرنا چاہتا ہے تو ان کی مرضی ہے مگر اہلیان کراچی کے لیے دل دہلا دینے والا دن ہے جو کہ رنج و غم سے بھر۱ ہوا ہے ،ہمارا اسٹیج مظلوموں ،شہیدوں اور غازیوں کا اسٹیج ہے جس سے ہم امن،محبت اور بھائی چارگی کا پیغام دینا چاہتے ہیں،اس ملک میں سب سے زیادہ سستا خون ہمارا ہے ،آج کے اس تعزیتی جلسے کے ذریعے میں پہلے اْردو بولنے والے بھائیوں کا خون بہانے والے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے عبیداللہ یوسف زئی ،فضل امین،سعید احمد خان ،امیرسر دار،ڈاکٹر ضیاء الدین ،سیف اللہ آفریدی ،حنیف ایڈووکیٹ اور عبدالرشید کے قاتلوں کو گرفتار کرنے سے پہلے حکیم سعید،عمران فاروق،عظیم احمد طارق،خالد بن ولید کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ صوبائی جنرل سیکریٹری یونس بونیری ، سیکریٹری اطلاعات حمید اللہ خٹک، مرکزی رہنما ء امیر نواب خان ، الطاف ایڈووکیٹ،شیر آفریدی، انجینئر آصف ، جاوید خان، فہیم جان، نورشیر خان، عبد القیوم سالارزئی، حاجی شوکت ، نیاز محمد ،سرفراز جدون و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
شاہی سید