رمضان میں منافع خوروں کا علاج
مکرمی! رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی سبزیوں اور پھلوں کے نرخ آسمانوں کو چھونے لگے ہیں۔ منافع خوروں نے ابھی سے چھریاں تیز کر لی ہیں۔ مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے جاری کی جانیوالی ریٹ لسٹ ہمیشہ کی طرح ایک مذاق بنی ہوئی ہے۔ اگر کسی دکاندار سے ریٹ لسٹ کے مطابق سبزی یا پھل دینے کا تقاضا کیا جائے تو تمسخر اڑاتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر اس ریٹ پر چیز لینی ہے تو شہبازشریف سے جا کر لے لیں لگتا ہے وزیر اور مشیر چند رمضان بازاروں کا دورہ کرکے فوٹو سیشن کروا کر سب اچھا کی رپورٹ دے دیں گے سمجھ نہیں آتی کہ کیا حکومت واقعی ان منافع خوروں کے سامنے اتنی بے بس ہے۔ میں ایک تجویز پیش کرنا چاہتا ہوں تمام پھلوں اور سبزیوں کے نرخوں کو 31مارچ 2018ء کی سطح پر منجمند کر دیا جائے یعنی جو ریٹ لسٹ31مارچ 2018ء کو جاری کی گئی تھی اس کو پورے رمضان المبارک کیلئے نافذ العمل کر دیا جائے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ پوری حکومت مشینری کو متحرک کیا جائے ان احکامات پر عمل نہ کرنے والے دکانداروں اور تاجروں کو کڑی سزا اور جرمانہ عائد کیا جائے۔( اللہ دتہ ندیم 255-3-CIٹائون شپ لاہور)