• news

اقتصادی قوت مغرب سے مشرق کی طرف سے منتقل ہو رہی ہے: سرتاج عزیز

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) منصوبہ بندی کمشن کے ڈپٹی چیئر مین سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان حقیقی معنوں میں تاریخی چوراہے پر واقع ہے کیونکہ ملک کا سٹریٹجک محل وقوع انتہائی اہم ہونے کے باعث اب یورپ اور ایشیاء کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے اسی لئے اب اقتصادی قوت مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہی ہے انہوں نے یہ بات جیو پالٹیکس ،علاقائی سیکورٹی اور اقتصادی روابط کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا اہتمام حکومت پاکستان کے سکیورٹی ڈویڑن نے سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکورٹی سٹڈیز نے کیا تھا جب کہ اس میں مشرق وسطیٰ ایشیائی ممالک کے سفیروں کے علاوہ دیگر معاونین نے شرکت کی۔ پاکستان میں آذر بائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے کہا کہ اس وقت دنیا کا منظر نامہ ڈرامائی طور پر تبدیل ہو رہا ہے اور ریاستوں کی پالیسیاں عالمی تناظر میں تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں۔ پاکستان نے خطہ میں امن و سلامتی کی ہمیشہ حمایتکی ہے اور اس ضمن میں مثبت کردار ادا کرنے پر آذربائیجان پاکستان کا مشکور ہے۔استنبول یونیورسٹی کے پروفیسر ارحان دوگان نے سیمینار میں ترکی کا نکتہ نظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کا مشترکہ ثقافتی ورثہ ہے ا ور ترک عوام پاکستان کی بڑی عزت و احترام کرتے ہیں۔تقریب سے پاکستان میں قزاقستان کے سفیر بریسے سدی کوف نے کہا کہ عالمی امن کے قیام کے لئے اعتماد سازی اولین ایجنڈا رہنا چاہئیے۔ ازبک سفیر فرقت اے سیدی کوف نے کہا کہ گوادر بندر گاہ ازبکستان کے لئے بہت اہم ہے کیونکہ ملک کو گرم پانیوں تک رسائی چاہئیے۔ تقریب سے کرغزستان اور تاجکستان کے سفیروں سے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے ماڈریٹر صدر نشین کے طور پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈطلعت مسعود نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ پاکستان کو سکیورٹی یقینی بنانے کا سب سے بڑا چیلنج در پیش ہے اور سکیورٹی چیلنجز فوجی ذرائع سے نہیں بلکہ ترقی سے حل ہوتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن