سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث‘ حکومت اور اپوزیشن ارکان نے حصہ لیا
کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی میںپیر کو مالی سال 2018-19ء کے صوبائی بجٹ پر عام بحث شروع ہوگئی، بحث کے پہلے روز حکومت اور اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس میںحصہ لیا۔ ایم کیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی جمال احمد پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے طویل دور اقتدار میں بھی عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے ،کراچی میں پانی کی کمی ہے، شہری بوند بوند کو ترس رہے ہیں لیکن صوبائی بجٹ میں عوامی بہبود کے بلند و بانگ دعوے کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتا یا کہ میرے حلقے میں صرف چار ترقیاتی اسکیم منظور ہوئیں جن پر کام شروع نہیں ہو سکا ، ا سعید خان نظامانی نے کہا کہ جس طرح ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آپریشن رد الفساد شروع کیا گیا تھا اسی طرح سندھ میں کرپشن کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ یہاں آپریشن رد الکرپشن شروع کیا جائے۔ ایم کیو ایم چھوڑ کر پی ایس پی میں شمولیت کا اختیار کرنے والے رکن محمود عبدالرزاق نے کہا کہ چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال نے دن رات کراچی میں کام کیا ہے۔