سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ مسترد ، گھر ٹھیک کرنے کی باتوں کو نیوز لیکس بنا دیا گیا: نواز شریف
اسلام آباد (نا مہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے ممبئی حملوں سے متعلق ان کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کو مسترد کردیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پتہ لگنا چاہیے کہ ملک میں دہشت گردی کی بنیاد کس نے رکھی تھی، ہمارا اتنا پیارا ملک تھا، اب اسے دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے، معاملے کی چھان بین کے لیے قومی کمشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے،۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ افسوسناک، تکلیف دہ ہے جبکہ یہ حقائق پر مبنی نہیں ہے، اس میں تمام حقائق کو نظر انداز کیا گیا۔ اس موقع پر ایک صحافی نے میاں نواز شریف سے سوال کیا کہ 5سال تک آپ کی حکومت رہی ایک ملک بھی آپ نے دوست نہیں بنایا؟ نواز شریف نے انہیں جواب دیا کہ بات ذات کی نہیں پورے ملک کی ہے کہ ملک کس سمت میں چلا گیا، قومی کمشن بننا چاہیے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے، انہوں نے سوال کیا آپ بتائیں کہ دنیا میں کون سا ملک دہشت گرد ہے؟ نواز شریف نے کہا کہ میں نے پہلے بھی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں یہی باتیں کی تھیں کہ گھر کو ٹھیک کریں اور اسے سدھاریں لیکن ان باتوں کو نیوز لیکس بنا دیا گیا۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا میں تنہا ہو نہیں رہا بلکہ ہوچکا ہے، آپ بتا دیں دنیا کا کون سا ملک ہمارے ساتھ ہے؟ اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ پہلے گھر کو درست کیا جائے اور اپنے گھر کی درستگی کی بات کی جائے۔ نواز شریف نے اپنی بات پھر دہرائی کہ زوردار طریقے سے کہتا ہوں کہ قومی کمشن بننا چاہیے، یہی بات آج ہمارے دوست غیرملکی سربراہ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کون ہیں وہ لوگ جو پاکستان کے تحفظ کی بات کرتے رہے، کون محب وطن اور کون غدار ہے فیصلہ ہو جانا چاہیے۔ آن لائن کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ملاقات کی جس میں سپیکر ایاز صادق نے بھی نواز شریف کے بیانیے کی حمایت کردی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی طرف سے نواز شریف کے بیان پر ہنگامہ آرائی سے بھی آگاہ کیا۔ منگل کے روز چوہدری منیر ہائوس میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ملاقات کی‘ ملاقات میں ملکی مجموعی صورتحال‘ قومی اسمبلی میں قانون سازی اور اجلاس میں اپوزیشن کی طرف سے نواز شریف کے بیان پر ہنگامہ آرائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا‘ اس ملاقات میں مریم نواز اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ حق اور سچ کہہ رہا ہوں کسی قسم کے دبائو میں آنے والا نہیں۔