ظفر جمالی قومی اسمبلی سے مستعفی، وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے بھی استعفیٰ کا مطالبہ
اسلام آباد (ایجنسیاں) سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے بھی استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ اگر نیب کے چیئرمین کی پیشی رکھتے ہیں تو جنہوں نے ان کو منتخب کیا ان کو بھی استعفی دینا چاہئے، اس کے گلے پڑتے ہیں اور خود دونوں بیٹھے ہوئے ہیں، جرات ہے تو جنہوں نے آئین توڑا ہے سب کو پھانسی لگائو۔ نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کا تقرر اپوزیشن اور حکومت مل کر کرتی ہے۔ بلوچستان کو دیوار سے نہ لگائیں، پھر کہتے ہیں اوپر سے مخلوق آئی، فوج اور عدلیہ کو برا بھلا کہتے ہیں، پارلیمنٹ میں جھوٹ بولتے ہیں، سزا کسی کو نہیں دیتے، جنہوں نے آئین توڑا ہے ان کو سزا دیں آپ کی حکومت ہے۔ جو بجٹ پیش کر رہا ہے وہ میرے دوست کا داماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اسمبلی سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ اگر پرویز مشرف دور میں وہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو سپریم کورٹ نہ پہنچاتے تو پتہ نہیں ان کا کیا حشر ہونا تھا۔ نواب اکبر بگٹی کو قتل کیا گیا۔