پنجاب اسمبلی: بجلی کی بدترین بندش میں 9 بلوں کی اکثریت رائے سے منظوری‘ اپوزیشن کا تیسرے روز بھی احتجاج‘ واک آئوٹ
لاہور (خصوصی رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار/ کامرس رپورٹر /سپورٹس رپورٹر/ سپیشل رپورٹر) بجلی کے بدترین بریک ڈائون سے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی بھی محفوظ نہ رہ سکی، اسمبلی کے ہال میں صرف روشنی اور سائونڈ سسٹم کا انتظام تھا بجلی نہ ہونے کے سبب اے سی بند تھے اراکین اسمبلی کاغذات کو ہینڈ فین کے طور پر استعمال کر تے رہے اور بجلی کے بدترین بریک ڈائون میں پنجاب اسمبلی نے گزشتہ روز 9بلوں کی منظوری دی جبکہ تین بل متعارف کرا دئیے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میںسابق وزیر اعظم نواز شریف کے متنازعہ انٹرویو کے کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا، اجلاس کے آغاز پر ہی اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا شروع ہوگیا، ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا، ’’مودی جو یار ہے غدار ہے ،نواز کوپھانسی دو‘‘ اور ’’چوتھی واری فیر، شیر‘‘ جھوٹے جھوٹے، یہودی لابی ‘‘کے نعروں سے گونجتا رہا،کورم کی نشاندہی کے باوجود اپوزیشن کی عدم موجودگی میں ایوان میں تین بل پیش جبکہ9بلوں کی منظوری دی گئی، پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے 5منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں تین محکموں زراعت۔داخلہ،تحفظ ماحول کے متعلق بالترتیب وزیر زراعت نعیم بھابھہ،پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ علی اصغر منڈا اور پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات نے سوالوں کے جوابات دئے ، اجلاس کے آغاز میں ہی میاں محمود الرشید نے نکتہ اعتراض پر ایک مرتبہ پھر میاں نواز شریف کے متنازع بیان پر آؤٹ آف ٹرن قرارداد پیش کرنے کی اجازت مانگی جس کی اجازت سپیکر نے دی اور کہا کہ قرارداد پیش کرنے سے پہلے رولز کو فالو کریں، ایسے نہیں اجازت دی جا سکتی،جس اپوزیشن سراپا احتجاج ہو گئی اور نعرے بازی شروع کردی،سپیکر چیئر کا گھیراؤ بھی کیا گیا، احتجاج جاری تھا کہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی ، جس پر سپیکر نے گنتی کرانے کا حکم دیا کورم پورا لہذا ایوان کی کارروائی شروع کی گئی ۔ سرکاری کارروائی کا آغاز ہوا تو ایک نار پھر عارف عباسی ے کورم کی نشاندہی کی گنتی کرنے پر کورم پورا تھا اور کارروائی کو جاری رکھا گیا، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تین بل مسودہ قانون(پنجاب ترمیم) ڈرگز،مسودہ قانون لیگل ایڈ پنجاب اورمسودہ قانون کریمینل پراسیکیوشن سروس انسپیکٹوریٹ2018ء ایوان میں پیش کئے گئے جنہیں متعلقہ قایمہ کمیٹیز کے سپرد کرکے رپورٹ طلب کر لی گئی۔پنجاب اسمبلی کے ایوان میں موجودہ حکومت نے جاتے جاتے مزید 9بل مظور کرا لئے،پہلا بل مسودہ قانون تحفظ گواہ پنجاب 2016ء (مسودہ بابت2018ء دوسرا مسودہ قانون (ترمیم) گورنمنٹ سرونٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن پنجاب2018(مسودہ قانون نمبر16بابت2018)تیسرا مسودہ قانونیونیورسٹی آف ٹیکنالوجی رسول پنجاب 2018(مسودہ قانوننمبر22بابت2018)چوتھا مسودہ قانون(ترمیم)(تنسیخ)بانڈڈ لیبرسسٹم پنجاب2018(مسودہ قانون نمبر19بابت2018)پانچواںمسودہ قانون (پنجاب ترمیم) دھماکہ خیز مواد2018(مسودہ قانون نمبر14بابت2018)چھٹامسودہ قانون(پنجاب ترمیم ) رجسٹریشن2018(مسودہ قانون نمبر11بابت2018)ساتواں مسودہ قانون(پنجاب دوسری ترمیم)رجسٹریشن2018(مسودہ قانون نمبر17بابت2018) آٹھواںمسودہ قانون (ترمیم) مالیہ اراضی پنجاب2018(مسودہ قانون نمبر11بت2018) نواںمسودہ قانون زرعی مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی پنجاب2018(مسودہ قانون قانون نمبر20بابت18 20) ہین جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دی اپوزیشن اس دوران تیسری بار کورم کی نشاندہی کرکے ایوان سے باہر جا چکی تھی جس کے بعد وہ واپس نہیں آئی ۔ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج سبح11بجے تک کے لئے ملتوی کردیا ۔