• news

رمضان رحمتوں‘ بخششوں‘ برکتوں کا مہینہ‘ قرآن پاک اور پاکستان 2 تحفے ملے: ایوان وقت فورم

لاہور (سیف اللہ سپرا) رمضان المبارک رحمتوں، بخششوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ یہ نیکیوں کا موسم بہار ہے۔ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں کرنی چاہئیں۔ یہ عبادات کا مہینہ ہے۔ پاکستان کا تحفہ اسی مہینے میں ملا اور پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا لہٰذا اس ملک میں اسلامی نظام رائج ہونا چاہئے۔ رمضان کا احترام بھی ہونا چاہئے اور احترام رمضان آرڈیننس پر سختی سے عمل ہونا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نوائے وقت گروپ کے زیر اہتمام رمضان کی اہمیت اور فضیلت کے موضوع پر ایون وقت میں منعقدہ ایک فورم میں کیا۔ شرکائے مذاکرہ میں مہتمم جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی، پارلیمانی سیکرٹری برائے اوقات و مذہبی امور محمد ثقلین انور سپرا، ناظم اعلیٰ جامعہ رحمانیہ و مرکزی رہنما جمعیت علمائے اسلام مولانا محمد امجد خان، اسلامی جمہوری اتحاد کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر اور پرنسپل جامعہ قرآن و اہل بیت علامہ حافظ کاظم رضا نقوی تھے۔ نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی۔ مہتمم جامعہ نعیمیہ ڈاکٹر علامہ راغب حسین نعیمی نے رمضان کی فضیلت و اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ماہ رمضان سایہ فگن ہوچکا ہے۔ ماہ رمضان کی پہلی رات سے لے کر اختتامی دن تک نیکیوں کا موسم بہار ہے۔ اس میں رحمتیں، بخششیں ہیں، ہمیں یہ رحمتیں سمیٹنی چاہئیں۔ ماہ رمضان کے کم و بیش 450 گھنٹے بنتے ہیں، یہ گھنٹے انسان کو جنت میں داخلے کا پروانہ دے کر جاتے ہیں۔ رمضان کا مقدس مہینہ یہ بتاتا ہے کہ اللہ کے حکم پر بھوک اور پیاس برداشت کرنی ہے۔ روزہ فرض ہے اور اسکے جسمانی فوائد بھی بہت ہیں۔ روزہ ایسی عبادت ہے کہ انسان کے جسم کو لطیف بناتا ہے۔ مولانا محمد امجد خان کہا کہ سال میں ایک بار رمضان المبارک کے روزے عاقل بالغ مسلمان پر فرض کئے گئے ہیں۔ ان کا مقصد اللہ کا ڈر اور اس کا خوف دلوں میں پیدا کرنا ہے، پھر اس کا انعام رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کے مطابق اللہ پاک خود عطا فرمائیں گے۔ آپؐ نے فرمایا کہ ’’روزوں کا بدلہ جنت کے سوا کچھ بھی نہیں۔‘‘ قرآن مجید نے نبی آخر الزمان کی امت کا حوصلہ بڑھانے کے لئے فرمایا کہ روزے تم پر ہی فرض نہیں کئے گئے تم سے پہلی امتوں پر بھی روزے فرض تھے۔ رمضان کا احترام ہر مسلمان پر فرض ہے۔ رمضان آرڈیننس پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہئے۔ اللہ اور اس کے رسول کے احکامات ماننے سے ہی وطن بحرانوں سے آزاد ہوگا اور ملک ترقی کی طرف جائے گا۔ عوامی ………؟؟؟؟؟، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سختی سے عملدرآمد ہونا چاہئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے تاریخ ساز ہیں اور پوری قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ حکمران خدا کا خوف کریں اور رمضان کا احترام یقینی بنائیں۔ حکومتیں ہمیشہ رمضان آرڈیننس کا اعلان کرتی ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیںہوتا۔ حافظ کاظم رضا نقوی نے کہا کہ ماہ رمضان مبارک کے دو تحفے ہیں ایک قرآن اور دوسرا پاکستان۔ ہمارے لئے ضروری ہے کہ ماہ رمضان کی برکتوں سے فیضیاب ہوتے ہوئے قرآن کے احکامات پر عمل کریں اور پاکستان جو اللہ نے عظیم نعمت عطا کی ہے اس کے تحفظ کے لئے اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں۔ مملکت خداداد پاکستان اسلام اور قرآن کا مظہر ہونا چاہئے۔ پارلیمانی سیکرٹری اوقاف و مذہبی امور حکومت پنجاب محمد ثقلین انور سپرا نے کہا کہ حکومت پنجاب نے رمضان المبارک کے مہینے میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے کے لئے خصوصی اقدامات کئے ہیں جن میں خصوصی طور پر سستے رمضان بازار کااہتمام کیا گیا ہے جہاں سستی اشیا چینی، گھی، دالیں، گوشت، انڈے، کھجوریں، سبزیاں، مشروبات اور فروٹ دستیاب ہیں۔ محکمہ رمضان المبارک میں خصوصی محافل شبینہ اور ختم قرآن پاک کا اہتمام کرتا ہے۔ بادشاہی مسجد، جامع مسجد داتا دربار میں 26 رمضان تا 29 رمضان المبارک خصوصی محافل شبینہ ہوں گی۔ جامع مسجد وزیرخان، جامع مسجد نیلا گنبد، جامع مسجد پیرمکی صاحب، جامع مسجد چوک دالگراں، جامع مسجد مسلم، جامع مسجد دربارحضرت میاں میر صاحب میںمحافل شبینہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ گوجرانوالہ، ملتان، بہولپور، ڈیرہ غازی خان، فیصل آباد، سرگودھا، پاکپتن اور راولپنڈی میں بھی محافل شبینہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جامع مسجدداتا دربار میں تقریباً 25 سو افراد اور بادشاہی مسجد میں تقریباً ایک ہزار افراد اجتماعی اعتکاف کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن