نو از شریف نے ویلتھ گوشواروں میں غیرملکی کرنسی 41.470 ملین ظاہر کی‘ واجد ضیاء
اسلام آباد (نامہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت میںالعزیزیہ ریفرنس میں خواجہ حارث کی جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح کا آغاز ہو گیاہے،واجد ضیاء پر خواجہ حارث پیر18مئی کو اپنی جرح جاری رکھیں گے، ایون فیلڈ پراپرٹی ریفرنس میں ملزمان کا بیان جمعہ کو ریکارڈ کیا جائے گا، ملزمان کے وکلا کو سوالنامہ فراہم کر دیا گیا ہے،عدالتی سوالنامے میں 127سوالات شامل ہیں،خواجہ حارث کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نوازشریف کیلئے سوالنامہ وصول کیا،امجد پرویز کے معاون نسیم ثقلین نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا سوالنامہ وصول کیا،سوال نامے میں پوچھا گیا ہے کہ آپ اپنے دفاع میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ آپ حلفا بطور گواہ پیش ہونا چاہتے ہیں؟ مزید یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے کہ آپ ان عوامی عہدوں پر تعینات رہے۔ واجد ضیا نے دوران جرح بتایا ہے کہ نوازشریف کے ویلتھ گوشواروں کے مطابق41.470 ملین غیرملکی کرنسی ظاہر کی،نیب پراسیکیوٹر اور خواجہ حارث کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جو جواب آگیا اس پر گواہ سے بحث نہ کریں۔ یہ کوئی طریقہ نہیں آپ کا کیسا رویہ ہے؟ یہ گواہ سے بات نہیں کر سکتے عدالت کے ساتھ کریں۔جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ یہ کیسا آدمی ہے ، اس ٹرائل میں قانون پر چلنا ہے تو پہلے سوال کا جواب آئے گا ،پھر پراسیکیوٹر جو لکھوانا چاہتے ہیں لکھوائیں ، بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے محمد بشیرنے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر عدالت میں پیش ہوئے،سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے پاناما لیکس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا پر جرح کی۔واجد ضیا نے بتایا کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے سامنے شامل تفتیش ہوئے اور انکم ٹیکس اور ویلتھ گوشواروں کے ساتھ پیش ہوئے۔ گوشواروں کے مطابق انہوں نے 41.470 ملین غیر ملکی کرنسی ظاہر کی۔ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا تھا کہ حسین نواز اور ہل میٹل کی بھیجی گئی رقوم پر مبنی ٹیبل تیار کیا۔ 8.9ملین ڈالر حسین نواز اور ہل میٹل میں 2010سے 2015میں بھیجے گئے، یہ رقم نوازشریف کو بھیجی گئی۔ان کے مطابق 88فیصد منافع حسین نواز نے اس عرصہ میں نواز شریف کو بھجوایا، بطور تحفہ بھیجی گئی رقم منافع اور نقصان سے مطابقت نہیں رکھتی۔ 2015میں کمپنی کو 1.5ملین ڈالر کا نقصان ہوا، 1.5ملین ڈالر کے نقصان کے باوجود 2.1ملین نواز شریف کو بھیجے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ حسن نواز نے بیان میں کہا کہ 2015میں 8لاکھ پانڈ حسین نواز سے لیے، اس وقت کمپنی خسارے میں تھی، جے آئی ٹی اس نتیجہ پر پہنچی کہ 8فیصد منافع نواز شریف کو گیا۔واجد ضیا پر مختصر جرح کے بعد عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس پر سماعت پیر 21مئی تک ملتوی کردی۔ پیر کے روز واجد ضیا پر جرح کا سلسلہ جاری رہے گا، عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس پر بھی مختصر کارروائی ہوئی، شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نواز شریف اور دیگر کو آج سوالنامہ دیا جائے گا جس کے بعد جمعہ کو ملزمان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت جمعے 18مئی تک ملتوی کردی گئی۔ 18مئی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان نواز شریف، مریم نواز ا ورکیپٹن(ر) صفدر کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔بعد ازاں احتساب عدالت نے ملزمان کو 342کے بیان کیلئے سوالنامہ فراہم کردیاہے،عدالتی سوالنامے میں 127سوالات شامل ہیں،خواجہ حارث کے معاون وکیل سعد ہاشمی نے نوازشریف کیلئے سوالنامہ وصول کیا جبکہ امجد پرویز کے معاون نسیم ثقلین نے مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا سوالنامہ وصول کیا۔سوال نامے میں پوچھا گیا ہے کہ آپ اپنے دفاع میں کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ آپ حلفا بطور گواہ پیش ہونا چاہتے ہیں؟ مزید یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے کہ آپ ان عوامی عہدوں پر تعینات رہے۔