• news

مشرق وسطیٰ میں امن کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل‘ اقوام متحدہ فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کرے: پاکستان

نیویارک+اقوام متحدہ(آئی این پی/اے پی پی )اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ امن و امان کی تباہی کا کا باعث اسرائیل ہے‘ اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی سے بیگناہ فلسطینی شہیدہوئے‘دیرینہ حل طلب تنازعات اور غیر ملکی تسلط انتہا پسندی کا باعث بنتے ہیں‘ دہشتگردی اورانتہاپسندی کے بنیادی اسباب کاخاتمہ ہوناچاہئے‘پاکستان امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی سے متعلق اجلاس میں اسرائیل کی ریاستی دہشتگردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے کہا کہ دہشتگردی اورانتہاپسندی کے بنیادی اسباب کاخاتمہ ہوناچاہئے ،اجلاس میں غیر ملکی تسلط اور دیرینہ حل طلب معاملات کو زیربحث لایا جانا چاہئے۔اپنے ویڈیو پیغام میں ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ امن و امان کی خرابی کا باعث میں اسرائیل ہے۔ صیہونی ریاست اسرائیل کی دفاعی افواج نے نہتے فلسطینی بزرگ، خواتین اور بچوں کو یہاں تک کہ معذرو افراد کو بھی گولیوں کا نشانہ بنایا، جو انتہائی المناک ہے۔اے پی پی کیمطابق پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے 193 رکنی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مختلف ممالک اور خطوں میں انتہا پسندانہ نظریات کو فروٖغ دینے والے اندرونی عوامل کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مداخلت اور قبضے جیسے بیرونی عوامل پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ہمیں دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے 2006 ء میں اختیارحکمت عملی کے تحت پرتشدد انتہا پسندی کو فروغ دینے والوں کے سوال پر بھی توجہ دینا ہوگی۔ اجلاس کو پاکستانی مندوب نے بتایا کہ مذکورہ حکمت عملی کے چار بنیادی نکات میں دہشت گردی کے لئے سازگار حالات سے نمٹنا، دہشت گردی کو روکنا اور اس سے نمنٹنا، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ریاستوں کی استعداد کار میں اضافہ کرنا اور انسانی حقوق کے احترام اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنا شامل ہیں۔پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل دنیا کے 15 ممالک کے مندوبین کے لئے ایک ظہرانے کا اہتمام بھی کیا جس میں انسداد دہشت گردی کے حوالہ سے عالمی ادارے کی حکمت عملی پر ان مندوبین نے باہمی تبادلہ خیال کیا۔پاکستانی مندوب نے اس موقع پر غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے انڈونیشیا، فرانس اور افغانستان میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کا جاری اجلاس دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے سامنے آنے والے نئے چیلنجزاور خطرات کا جائزہ لیتے ہوئے ان سے نمٹنے کی سفارشات تیار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی مداخلت اور قبضہ، طویل عرصہ سے جاری تنازعات، بین الاقوامی سطح پر قانون کی حکمرانی میں کمی اور تارکین وطن کی کمیونٹیز کی سماجی و سیاسی محرومیاں بھی پرتشدد انتہا پسندی کے فروغ میں کردار ادا کر رہی ہیں۔اور دہشت گردی کے خاتمہ کی کسی بھی جامع حکمت عملی میں ہمیں ان تمام عوامل کو مدنظر رکھنا ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن