مقبوضہ کشمیر: رمضان میں فوجی آپریشن روک دینگے: بھارت کی مکاری‘ مودی کے دورے پر پرسوں ہڑتال ہو گی
سرینگر(آن لائن+اے پی پی+ ) بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں رمضان کے دوران فوجی آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے وزیر داخلہ راجناتھ نے کہا اگر حملے ہوئے تو اس کا جواب دیں گے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعظم محبوبہ مفتی نے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ کشمیری حریت پسندوں اور عسکریت پسندوں کو اس اعلان کا مثبت جواب دینا چاہئے۔ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداﷲ نے حریت پسندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان میں آپریشند بند کرنے کے بھارتی فیصلے کا مثبت جواب دیں۔جنوبی کشمیر میں حملے میں ایک فورسز اہلکار ہلاک ہو گیا ہے ۔جنوبی ضلع پلوامہ کے ترال میں بھارتی فوج نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی لی، جھڑپ ہوئی۔اننت ناگ کے بجبہاڑہ قصبے میں عسکریت پسندوں نے ریاستی پولیس کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی۔ اہلکار ہلاک ، سپیشل پولیس آفیسربلال اور کانسٹیبل عبدالرشید زخمی ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر میں علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے خلاف احتجاج کے لیے19مئی بروز ہفتہ کو مکمل ہڑتال اورسرینگر کے تاریخی لال چوک کی طرف مارچ کی کال دے دی۔ بھارت کا وزیراعظم اس دورے سے دنیا کے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کو یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کریں گے کہ کشمیری بھارت کے ساتھ خوش ہیں جبکہ اصل میں صورتحال جہنم زاربنی ہوئی ہے اوربھارتی افواج نے پورے علاقے بالخصوص شوپیان، اسلام آباد، کولگام اور پلوامہ اضلاع کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا ۔ مجاہدین کی تلاش کی آڑ میں عام لوگوں کے خلاف جنگی کارروائیاں کی جارہی ہے اور انہیں خوف وہراس میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ جنازوں میں شرکت کرنے پرحریت پسند سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف بدنامِ زمانہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کا بے دریغ استعمال کرکے انہیںجیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ دریں اثنامشترکہ مزاحمتی قیادت نے شہید مولوی فاروق، شہید خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کے ایام شہادت کی مناسبت سے 21مئی کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے غزہ میںاسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیا۔ ادھر مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن سے وابستہ دکلاء نے اپنے ساتھی وکیل کی گرفتاری کے خلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری جی این شاہین نے سرینگر میں صحافیوں کو بتایا کہ شبیربخاری کی گرفتاری غیر ضروری، غیر قانونی اور عدلیہ اور وکلاء پر حملہ ہے۔