کروڑوں کا سالانہ بجٹ کارکردگی صفر‘ ریلوے کا سپورٹس ڈیپارٹمنٹ سفید ہاتھی بن گیا
لاہور (میاں علی افضل سے) اعلیٰ عہدوں پر غیر متعلقہ افراد کی تعیناتی سے محکمہ ریلوے کا سپورٹس ڈیپارٹمنٹ مسلسل زوال کی جانب گامزن ‘ کروڑوں روپے کے سالانہ بجٹ کے باوجود کئی سال سے کسی ٹورنامنٹ میں سونے کا تمغہ نہیں جیت سکا نااہل افسران کی تعیناتی کی وجہ سے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ سفید ہاتھی بن گیا ہے موجودہ صورتحال میں کھلاڑی بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں کھلاڑیوں نے کنٹریکٹ اور ڈیپوٹیشن پر نااہل لوگوں کی اعلی سیٹوں پر تعیناتی کو بدترین کا رکردگی کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے جبکہ ریٹائر ہونےوالے من پسند افراد کی دوبارہ تعیناتی کی کوششیں مزید تباہی کی طرف لے جا رہی ہیں۔ سپورٹس سے تعلق رکھنے والے افسران کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے کھلاڑیوں نے صورتحال پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سیکرٹری کی سیٹ پر ایم ایس کرین ہسپتال ڈاکٹر آفتاب اقبال کو تعینات کیا گیا جبکہ نائب صدر کی سیٹ پر فرحان عبادت کو تعینات کیا گیا ان دونوں کاسپورٹس سے تعلق نہیں۔ سپورٹس آفسیر کی سیٹ پر رواں ماہ ریٹائر ہونےوالے آفیسر راشد محمود بٹ کو دوبارہ 2 سال کےلئے کنٹریکٹ پر کرنے کی کوششیں جاری ہیں ذ۔ راشد محمودبٹ کی جانب سے چیئرمین ریلوے جاوید انور بوبک کوسفارش بھی کروائی گئی ہے ریلوے کرکٹ ٹیم پیٹرنز ٹرافی میںصابر پولٹری اور غنی گلاس جیسی ٹیموں سے ہار گئی جبکہ باکسنگ ،ریسلنگ،جوڈو، فٹبال، ہاکی بدمنٹن، باسکٹ بال کراٹے میں سونے کا تمغہ نہیں جیت سکی۔ پاکستان ریلوے سپورٹس بورڈ کے صدر محمد طاہر نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ ایجوکیشن اور ہسپتال کے لوگ سپورٹس میں گھسے بیٹھے ہیں راشد محمود بٹ 2سال کی ایکسٹینشن مانگ رہا ہے اس کے کام میں کوئی افادیت نہیں دیکھی۔ اب میں نے توجہ دینی شروع کر دی ہے بہت سے معاملات سیدھے ہونے شروع ہو گئے ہیں میں اپنی تجاویز منظوری کے لئے جلد بھجواﺅں گا۔