• news

مقبوضہ کشمیر: مودی کی آمد سے قبل سخت پابندیاں نافذ‘ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف آج مظاہرے ہونگے

سرینگر (اے پی پی+نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی وزیراعظم کے دورے سے قبل پورے مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاںنافذ کردی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کی بڑی تعداد کو پورے مقبوضہ علاقے خاص طورپر جموںاورسرینگر کے شہروںمیں تعینات کیاگیا ہے ۔ بھارتی فوج متعدد علاقوںمیں گشت بھی کر رہی ہے ۔ نریندر مودی 330میگا واٹ کے کشن گنگا پن بجلی منصوبے کے افتتاح کیلئے ہفتہ کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں گے ۔سرینگر سینٹرل جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنماء اور جموںوکشمیر مسلم لیگ کے نائب چیئرمین محمد یوسف میر کو ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے کی سماعت کے سلسلے میں ایک مقامی عدالت میں پیش کیاگیا۔سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف (آج)جمعہ کو پر امن مظاہروں کی کال دی ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے پچاس سے زائد فلسطینیوں کے قتل اور سینکڑوں کو زخمی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام جو خود بھی بھارتی جارحیت کا شکار ہیں اپنے فلسطینی بھائیوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف جنگ سے تعبیر کرے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر نماز جمعہ کے بعد پر امن مظاہرے کریں۔ مشترکہ قیادت نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین اور کشمیرمیں لوگوں کی نسل کشی روکنے اور ان دونوں تنازعات حل کیلئے کر دار ادا کرے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے کی ابتر مصورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے بھارت اور اسکے گماشتوں نے جموںوکشمیر کو ایک بڑے جیل خانے میں تبدیل کر کے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جنگ بندی کا اعلان محض ایک نمائشی اقدام ہے۔ انہوںنے کہا کہ سیز فائر مستقل ہونا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن