کوئی ملک پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام نہیں لگا سکتا: اعزاز چودھری
واشنگٹن(آئی این پی)امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک پاکستان پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد نہیں کرسکتا، خطے میں القاعدہ کا خاتمہ پاکستان کے تعاون سے ہوا، کراچی شوریٰ، کوئٹہ شوریٰ کی پاکستان میں موجودگی اور دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی باتیں محض قصے کہانیاں ہیں، پاکستان حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان پر زمین تنگ کر رہا ہے، ہمارا ان کو واضح پیغام ہے کہ تم افغانی ہو اور تم تشدد کا راستہ ترک کر کے افغانستان کے سیاسی دھارے میں شمولیت اختیار کرو، افغانستان میں ناکامیوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا غلط ہے، گزشتہ دو سے تین سالوں میں قبائلی علاقوں میں تمام مقامات کو دہشت گردوں سے پاک کرکے علاقے کا ایک ایک انچ محفوظ کردیا، پشتون تحفظ موومنٹ کے علاقے میں امن نہ ہونے کے الزمات مسترد کرتے ہیں ، یہ تنظیم باہر کے عناصر کے ہاتھوں ہائی جیک ہے ،حافظ سعیدکا مقدمہ قانونی ہے اور بھارت اس کے خلاف شواہد فراہم کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے، پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں ، یہ جلد ہی ماضی کی طرح دوبارہ اپنی پٹڑی پر واپس آجائیں گے ۔ جمعرات کو امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کو دیے گئے انٹرویو میں اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان خطے میں واحد ملک ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف بہت کچھ کیا ہے اور کوئی بھی ملک پاکستان پر الزام عائد نہیں کرسکتا کہ اس نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف کچھ نہیں کیا ۔ سبکدوش ہونے والے پاکستانی سفیر نے کہا کہ القاعدہ جس کا آج نام تک نہیں رہا اس کا خاتمہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعاون کی وجہ سے ممکن ہوا۔ امریکی رپورٹس کے مطابق اس کیلئے افغانستان کا 44فیصد علاقہ دستیاب ہے جبکہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 70فیصد علاقہ افغانستان کا دہشت گردوں کیلئے ہے ۔انہوں نے کہا کہ متعدد فوجی آپریشنوں کے ذریعے کئی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیا ہے ۔ تشدد اور انتہا پسندی کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں اس لئے ہماری فوج نے شمالی وزیرستان سمیت قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کئے جہاں انہوں نے محفوظ پناہ گاہیں اور ٹھکانے قائم کر رکھے تھے ۔ سبکدوش سفیر نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بہتری کے حوالے سے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہونے والے ہیں تاہم اب یہ انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں ، یہ جلد ہی ماضی کی طرح دوبارہ اپنی پٹڑی پر واپس آجائیں گے ۔