صاف پانی کیس : حمزہ شہباز نیب میں پیش ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ 13 سوالات کے جواب مانگ لئے
لاہور (نوائے وقت نیوز) صاف پانی کرپشن کیس میں مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وزیراعلی پنجاب کے صاحبزادے حمزہ شہباز نیب آفس پیش ہوئے جہاں ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی جس کے دوران نیب حکام نے 13 سوالات کے جواب مانگ لئے ۔ نیب آفس لاہور میں حمزہ شہباز شریف صاف پانی کرپشن کیس میں اپنے خلاف الزامات کا سامنا کرنے کیلئے پیش ہوئے۔ تفتیش کے دوران نیب حکام نے حمزہ شہباز سے 13 سوالات کے جواب مانگ لئے۔ ، حمزہ شہباز پر صاف پانی کمپنی اجلاسوں میں شرکت کے دوران فیصلوں پر اثرانداز ہونے کے الزامات ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائرےکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس نے حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے حمزہ شہباز کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا حمزہ شہباز نے صاف پانی سے متعلق کئی اہم میٹنگز میں حصہ لیا اور اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے نہ صرف بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگز کی صدارت کی بلکہ واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کی بھی ہدایت کی۔ دریں اثنا نیب آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور ہمارا دامن صاف ہے بے نظیر بھٹو کے دور میں جب 18 سال کا تھا تب 6 ماہ جیل کاٹنا پڑی مشرف دور میں 10 سال نیب کے دفتر کے سامنے بیٹھتا رہا۔ چیئرمین نیب نے کہا ہمارے خاندان کے خلاف فائلیں کھنگالنے کے باوجود کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کریں گے اس وقت بھی سرخرو ہوئے اور آئندہ بھی ہوں گے۔
حمزہ شہباز