ایون فیلڈ ریفرنس، احتساب عدالت نے نوازشریف سے 127 سوالات کئے
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+سپیشل رپورٹ) ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں احتساب عدالت نے نوازشریف سے 127 سوالات کئے ہیں۔ عدالت نے نواز شریف سے تمام گواہوں کے بیانات پر سوالات کئے ہیں۔ سوالنامہ میں پوچھا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کی تشکیل، شواہد اور دیگر ممالک کو خطوط، گلف سٹیل ملز کے قیام، قرض اور واجبات پر جواب دیں۔ نوازشریف کے بچے حدیبیہ پیپر ملز کے ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر کیسے بنے، حسن نواز اور حسین نواز کے ٹی وی انٹرویو، گواہوں رابرٹ ریڈلے، اختر راجہ کے بیانات پر بھی جواب دیں۔ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کے بیان اور شواہد پر آپ کیا کہتے ہیں۔ آپکے خلاف یہ ریفرنس کیوں دائر کیا گیا؟ بیان دیں، استغاثہ کے گواہوں نے آپکے خلاف بیان کیوں دیا، آپ اپنے دفاع میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں۔احتساب عدالت میں لندن فلیٹس ریفرنس میں صفائی کا بیان قلمبند کرانے کیلئے شریف خاندان کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ سے پانامہ کیس کا مصدقہ ریکارڈ حاصل کرلیا۔ شریف خاندان کے وکیل کو فراہم کئے گئے عدالتی ریکارڈ میں شریف خاندان کیخلاف دائر درخواستیں، فریقین کے تحریری جوابات، شریف خاندان کی نظرثانی درخواستیں اور دیگر دستاویزات شامل ہیں۔ 127سوالات پر مشتمل سوالنامے کے جوابات سابق وزیراعظم پیر کے روز دیں گے۔ سابق وزیراعظم کو جو سوالات دیئے گئے ہیں ان میں بڑے چبھتے سوالات موجود ہیں جن میں یہ بھی ہے کہ ان پر الزام ہے کہ ان کے اثاثے ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے۔
سوالات/ نوازشریف