مصر: انسانی اعضاء کی تجارت میں ملوث ڈاکٹر اوردودیگرافرادگرفتار
قاہرہ(این این آئی)مصر کی پولیس نے ملک میں انسانی اعضاء کے غیر قانونی خریدو فروخت کے مکروہ دھندے میں ملوث ایک گروپ کو گرفتار کیا ہے۔گروپ میں نام نہاد ڈاکٹر بھی ملوث ہیں جو غریب شہریوں سے ان کے اعضاء خرید کر اسے انسانی اعضاء کے عالمی تاجروں کے ہاتھ فروخت کرتے تھے۔عرب ٹی وی کے مطابق قاہرہ پولیس نے شہر سیانسانی اعضاء کے دھندے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گرفتار سماج دشمن عناصر نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور یا مالی تعاون کی پیش کش کر کے ان کے اعضاء ان سے خریدتیاور انہیں آگے فروخت کرتے تھے۔پولیس کا کہنا تھا کہ میدان رمسیس کے مقام پر دو افراد کو دیکھا گیا جو کم آمدنی والے نواجوانوں کو اپنے اعضاء رقم کے بدلے فروخت کرنے کے لیے ان کے ساتھ بہاؤ تاؤ کر رہے تھے۔ملزمان میں سے ایک کا تعلق اسکندریہ سے ہے جس کی عمر اکیس سال بتائی جاتی ہے جب کہ دوسرے کا تعلق السلام شہر سے ہے اور وہ غیر قانونی اسلحہ کے الزام میں دو سال قید کی سزا کاٹ چکا ہے۔ایک اور ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے ایک مقامی ڈاکٹر کے کہنے پر لوگوں سے ان کے اعضاء کی خریداری کے لیے بات چیت کی۔ انسانی اعضاء کی تجارت کے دھندے میں جس ڈاکٹر کا نام سامنے آیا ہے ہ مصرکے اسپتالوں میں گردوں کی پیوند کاری کا کام کرتا ہے۔