ٹیکساس فائرنگ: پسندیدہ طلبہ کو چھوڑا، ملزم کا اعتراف: ہیوسٹن میں سبیکا کی نماز جنازہ
ہیوسٹن (نوائے وقت رپورٹ + صباح نبوز) پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی نماز جنازہ ہیوسٹن میں ادا کر دی گئی۔ سبیکا شیخ کی نماز جنازہ میں پاکستانی قونصل جنرل عائشہ فاروقی، پاکستانی کمیونٹی، میئر ہیوسٹن، کانگرس مین ایلک گرین، کانگریس وومن شیلا جیکسن نے شرکت کی۔ نماز جنازہ ہیوسٹن کی مسجد میں ادا کی گئی، سبیکا شیخ کی میت کل بروز منگل صبح 4 بجے پاکستان لائی جائیگی۔ ٹیکساس میں سکول میں فائرنگ کرنے والے ملزم نے کلاس میں آ کر ”سرپرائز“ کہا اور فائر کھول دیا۔ ملزم دمتری نے گرفتاری سے قبل 15 منٹ مقابلہ کیا۔ ملزم کے والدین کا تعلق یونان سے ہے جنہوں نے واقعہ پر صدمے کا اظہار کیا ہے۔ ملزم نے دیگر طالب علموں کو اس لئے چھوڑ دیا تاکہ کہانی بیان کر سکیں۔ این این آئی کے مطابق سبیکا شیخ کی میت آج بروز پیر پاکستان روانہ کی جائیگی۔ دوسری جانب سبیکا کی ناگہانی وفات پر اسکے اہل خانہ کے علاوہ گھر پر آنے والے عزیز و اقارب اور دوست بھی دل گرفتہ ہیں۔ سبیکا کی وفات پر تعزیت کیلئے آنے والوں کا اتوار کو تانتا بندھا رہا اور سبیکا کے والدین سے اظہار تعزیت کیا۔ صباح نیوز کے مطابق 10 افراد کو مارنے والے ملزم نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرایا اور قتل کا اعتراف کیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سترہ سال کے ملزم نے وکیل کو بتایا اس نے سانتافے سکول میں فائرنگ دو ہتھیاروں سے کی۔ کلاس میں صرف ان طلبا کو چھوڑا جو اس کو پسند تھے۔ پولیس نے ویڈیو لنک کے ذریعے مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم کا بیان ریکارڈ کرایا۔ ملزم نے عدالت کے سامنے بیان دیا جس میں اس نے کہا وہ سکول میں قتل عام کے بعد خودکشی کرنا چاہتا تھا۔ پولیس نے موقع پر ہی ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔ ملزم کے وکلا نے کہا حملے کے وقت بظاہر حواس میں نہیں تھا۔ امریکی ٹی وی کے مطابق ملزم کے والدین نے دو وکلاءکی خدمات حاصل کی ہیں جن میں شامل نکولس پوئل نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا انہوں نے جمعہ اور ہفتہ کو دمتریوس سے ملاقات کی۔ وکیل نے کہا ملزم بہت زیادہ جذباتی اور کبھی حیران کن حد تک غیر جذباتی ہو جاتا ہے۔ وہ اپنے فعل کے کچھ پہلوﺅں سے واقف ہے اور کچھ کے بارے میں وہ کہتا ہے اسے علم نہیں۔
ٹیکساس فائرنگ