• news

100 دن کی باتیں کرنے والے عوام کو سبز باغ دکھا رہے ہیں : شہبازشریف

لاہور(خصوصی رپورٹر + نیوز رپورٹر) شہبازشریف نے جنرل ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کا افتتاح کیا۔ شہبازشریف نے انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے مختلف وارڈز اور شعبوں کا دورہ کیا اور زیرعلاج مریضوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ مریضوں اور ان کے عزیز و اقارب نے شہبازشریف کیلئے ڈھیروں دعائیں دیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت میرے لہو میں رچی بسی ہوئی ہے۔ ہسپتالوں کی بہتری کیلئے ہر طرح کے وسائل دیکر آ پ کو آپ کا حق دیا ہے۔ صحت کی سہولتوں کو عالمی معیار تک لے جانا میرا مشن ہے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے کچھ شعبے کچھ ماہ پہلے سے کام کررہے تھے تاہم آج یہ ادارہ پوری آب و تاب کے ساتھ آپریشنل ہوچکا ہے۔ میں باقی صوبوںکو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ یہاں آئیں اور ہماری ٹیم سے سیکھیں کے سٹیٹ آف دی آرٹ صحت کے ادارے کیسے بنائے جاتے ہیں۔ ان لوگوں نے اپنے صوبوں میں صحت کے حوالے سے وعدے تو بہت کیے لیکن عمل کے لحاظ سے ان کا دامن خالی ہے۔ پاکستان ہم سب کا سانجھا ہے، پنجاب، سندھ، کے پی کے ،بلوچستان اورگلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے ملکر پاکستان بنتا ہے۔ یو این ڈی پی کی رپورٹ سامنے آئی ہے اس سے نتائج خود اخذ کریں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب ترقی کے لحاظ سے باقی صوبوں سے آگے ہے تاہم منزل لمبی ہے اور ہمیں دن رات محنت کر کے منزل حاصل کرنا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ 100دن کی باتیں کرنے والے عوام کو سبز باغ دکھا رہے ہیں وہ تو تب کی بات ہے جب اللہ تعالیٰ انہیں موقع دے گا تاہم ہم نے تعلیم، صحت، زراعت ،انفراسٹرکچر ،تعلیمی وظائف، بلاسود قرضے اور دیگر فلاحی پروگراموں یہ سب کچھ کر کے دکھایا ہے۔ 100دن کی بات کرنے والوں نے 5سالوں میں کے پی کے کا بیڑہ غرق کردیا، کے پی کے اور پاکستان کے لئے بجلی پیدا کرنے کے دعویداروں نے گزشتہ پانچ سالوںمیں منفی چھ میگاواٹ بجلی پیدا کی ہے۔ عوام سبز باغ دکھانے والوں کا خود فیصلہ کریںگے۔ دماغ کا علاج تو میںنہیں کرسکتا لیکن ہم آپ کو یہ ضرور سکھا سکتے ہیں کہ ہسپتال ،تعلیمی ادارے کس طرح بنتے ہیں ،وسائل کا صحیح استعمال کس طرح ہوتا ہے اورکس طرح محنت کی جاتی ہے۔ لوڈ شیڈنگ اور توانائی منصوبوں کے بارے میں سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ 2013ء میں 20،20 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی اور انہی ایام میں ماہ رمضان کے دوران سحری و افطاری اور تراویح کے دوران بھی بجلی غائب ہوتی تھی۔ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے آج اور2013ء کے مقابلے میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ شہبازشریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا۔ اجلاس میں انسٹی ٹیوٹ کے دوسرے مرحلے پر پیشرفت کا جائزہ لیاگیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ دکھی انسانیت کی خدمت کا ایک رول ماڈل منصوبہ ہے۔ شہباز شریف سے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات اور رکن قومی اسمبلی سید عاشق کرمانی نے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے پنجاب کے عوام کی خدمت کو اپنی اولین ذمہ داری سمجھا ہے۔ سیاسی مخالفین نے اپنے صوبوں میں عوام کو نظر انداز کیا جس کا خمیازہ انہیں عام انتخابات میں بھگتنا پڑے گا۔ نیازی اور زرداری بھائی بھائی بن چکے ہیں اور ان کا مطمع نظر عوام کی خدمت نہیں بلکہ کرسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں لوٹ مار کرنے والوں اور دھرنا دینے والوں کا عوام دھڑن تختہ کردیں گے۔ وزیراعلیٰ سے وفاقی وزیر برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت انجینئر محمد بلیغ الرحمن نے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے وفاقی وزیر کو پنجاب میں فروغ تعلیم کیلئے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ شہباز شریف نے لاہور اور سرگودھا میں ٹریفک حادثات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن