گلگت بلستان آرڈر باقاعدہ نافذ‘ مقامی لوگوں کو تمام پاکستانیوں کے برابر حقوق مل گئے
گلگت(آئی این پی ) وزیر قانون گلگت بلتستان اورنگزیب ایڈوکیٹ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی سے منظوری کے بعد گلگت بلتستان آرڈر2018ءکا باقاعدہ نفاذ کردیا گیا، گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مقامی سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے تمام آل پارٹیز کانفرنس کی روشنی میں سفارشات پر مبنی اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔ وہ پیر کو صوبائی مشیر اطلاعات شمس میر کے ہمراہ گلگت میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون اورنگزیب ایڈوکیٹ اور مشیر اطلاعات شمس میر نے کہا کہ اصلاحات کا بنیادی مقصد گلگت بلتستان کو ملک کے دیگر صوبوں کے برابر لانا اور دیگر صوبوں کو ملنے والے حقوق تک رسائی دینا ہے۔ گلگت بلتستان میں سیاسی یتیموں نے سوشل میڈیا میں اڑنے والے جعلی دستاویزات کو بنیاد بناکر عوام کو غلط راہ دکھانے کی کوشش کی جن کا حقیقت سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔ گلگت بلتستان 2018ءآرڈر میں عدلیہ،مقننہ اور انتظامی سطح پر اصلاحات متعارف کرائے گئے ہیں جو گلگت بلتستان کے عوام کی بنیادی ضرورت تھی۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018ءمیں گلگت بلتستان کے شہریوں کو تمام بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے گزشتہ امپاورمنٹ آرڈر میں صرف 17بنیادی حقوق کی ضمانت دی گئی تھی اور ان کا دائرہ اختیار صرف گلگت بلتستان تک محدود تھا۔ موجودہ آرڈر 2018ءکی روشنی میں گلگت بلتستان کا کوئی بھی شہری ملک کے کسی بھی کونے میں اپنے بنیادی حقوق کا مطالبہ کرسکتا ہے اور مقامی شہریوں کو پاکستان کی تمام اعلیٰ عدالتوں تک رسائی مل چکی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گلگت بلتستان کو 5 سال کے لئے ٹیکس فری زون قرار دے دیا گیا ہے۔ قانون ساز اسمبلی کو گلگت بلتستان اسمبلی کہا جائے گا۔
گلگت بلتستان