مودی دور میں اقلیتوں پر حملے،، آرچ بشپ دہلی نے احتجاجاً عبادات کی کال دیدی
لاہور (نیوز ڈیسک) نریندر مودی کے دور اقتدار میں انتہا پسند ہندو تنظیموں کی پرتشدد کارروائیوں آئے روز گائے کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں کے قتل سے بھارت کے مسیحی بھی شدید خوف و ہراس کا شکارہو گئے۔ نئی دہلی کے آرچ بشپ انیل کوٹو نے بھارت بھر کے کیتھولک مسیحیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پرتشدد اور انتہاپسند ماحول کے خلاف احتجاجاً ایک سالہ دعائیہ پروگرام شروع کریں آرچ بشپ نے تمام متعلقہ گرجا گھروں اور پادری حضرات اور مسیحی رہنمائوں کے نام سرکلر میں لکھا کہ بھارت میں ہمیں تشویشناک سیاسی ماحول کا سامنا ہے۔ اس ماحول سے بھارتی آئین کے سیکولر تانوں بانوں کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا۔ ملک اور قوم کیلئے مسیحی عوام ہر جمعہ کو روزہ رکھیں اور ایک سال تک عبادات کا اہتمام کریں آرچ بشپ کی اس اپیل پر انتہا پسند ہندو تنظیمیں بی جے پی، آر ایس ایس اور وشوا ہندو پریشد بھڑک اٹھیں آر ایس ایس کے تھنک ٹینک راکیش شرما نے بشپ انیل کوٹو کے بیان کو بھارتی جمہوریت اور سیکولرازم پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ ویٹی کن سٹی اپنے تعینات کردہ بشپوں سے ایسے بیانات دلوا کر بھارتی جمہوریت میں مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار آنے کے بعد غیر ملکی این جی اوز کی بیرونی فنڈنگ محدود کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے چرچز کے ساتھ ملکر بے بنیاد مہم چلائی جا رہی ہے۔