• news

کوشش ہے نگران وزیراعلیٰ بھی کوئی نوجوان ہی ہو‘ عبدالقدوس بزنجو

کوئٹہ (نمائندہ نوائے وقت) اسپیکربلوچستان اسمبلی راحیلہ حمیددرانی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کااجلاس، تو وزیراعلیٰ بلوچستان نے بحیثیت صوبائی وزیر خزانہ منظور شدہ اخراجات برائے ضمنی مزانیہ بابت مالی سال 2017-18ء اور سالانہ میزانیہ برائے مالی سال 2018-19ء ایوان میں پیش کئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ نامناسب رویے پر جن اراکین کو معطل کیا تھا ان کی سزا ختم کردی جائے، انہیں جتنی سزا دینے تھی اتنی کافی ہے، ان کے بغیر ایوان سنسان لگتا ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ ہمارے پارلیمانی لیڈر اور میں نے معذرت کرلی تھی ایک معاملہ تھا جو ہوگیا تھا اس آپ در گزر کردیں جس پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے کہا کہ آپ کی جماعت کے اراکین مسلسل سیڑھیوں پر بیٹھ کر بہت کچھ بول رہے ہیں انہیں اس سے روکیں وہ آپ کی بات مان لیں گے۔ صوبائی وزیر سی اینڈ ڈبلیو میر عاصم کرد گیلو نے کہا کہ حزب اختلاف کے اراکین کو معاملہ عدالت میں نہیں لے کے جانا چاہئے تھا۔ عدالت نے بھی ان کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ ہمارے اراکین کی غلطی پر انہیں معطل کردیا گیا ہے لیکن سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر رقیہ ہاشمی کے معاملے پر کیوں ایکشن نہیں لیا گیا یہ اراکین اسمبلی کا دہرا معیار ہے جس پر وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ڈاکٹر رقیہ ہاشمی ہماری بڑی ہیں ان کا معاملہ ایوان کے باہر ہوا ہے ایوان سے باہر کے معاملات ایوان سے باہر ہی دیکھیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ آج سے بلوچستان میں نگران سیٹ اَپ پر مشاورت شروع کی جائے گی کوشش ہو گی کہ کوئی نوجوان نگران وزیراعلیٰ ہو یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ ایسا نوجوان نگران وزیراعلیٰ ہو جو اچھے طریقے سے بلوچستان کیلئے کام کر سکے‘ الیکشن کرانا نگران حکومت کا کام ہے۔

ای پیپر-دی نیشن