• news

چشتیاں: دوران صفائی دم گھٹنے سے 2 سیور مین جاں بحق، ورثا کا نعشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج

چشتیاں(نامہ نگار) قاضی والا روڈ کے مرکزی مین ہول کی صفائی کے دوران دو سیورمین زہریلی گیس کے باعث دم گھٹنے پر جاںبحق ہوگئے۔ تین افراد کو زندہ بچالیا گیا۔ چشتیاں کے شہریوں اور اقلیتی برادری کے سینکڑوں افراد نے نعشیں مرکزی چوک فوارہ شاہراہ پر رکھ کر مقامی ایم پی اے، چیئرمین بلدیہ چشتیاں اور پبلک ہیلتھ آفیسران کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ وبلدیہ حکام نے مرکزی مین ہول کی صفائی کیلئے مشینری (سکرو جیٹرمشین) کے ذریعے کام لینے کی بجائے سیور مینوں کو مین ہول میں اتاردیا۔جس کے نتیجے میں زہریلی گیس کے باعث دم گھٹنے سے دو سیورمین عاکب، مشتاق جاں بحق ہوگئے۔ دیگر تین افراد کو قاضیوالہ روڈ کے دکانداروں اور شہریوں نے رسہ کے ذریعے نکال لیا۔ جاںبحق ہونے والوں کو ملازم بلدیہ گاما مسیح نے اپنی جان پر کھیل کر تین زخمیوں اور دوسرے مرنے والوں کو 35فٹ گہرے مین ہول سے نکالا اور 1122 کے اہلکار منہ دیکھتے رہے۔ بعدازاں مرنے والوں کے ورثاء اور شہریوں نے انسانی جانوںکے تحفظ میں غفلت کے مرتکب ایم پی اے، چیئرمین بلدیہ، محکمہ پبلک ہیلتھ اور بلدیہ کے افسران کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور نعشوں کو چوک فوارہ میں رکھ کر پنجاب۔ سندھ کے شہروں کو جانے والی تمام ٹریفک کوبلاک کردیا۔ اقلیتی برادری کے بابا پرویز مسیح نے سکروجیٹ مشین کی موجودگی میں سیور مینوں کو مین ہول میں اتارنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مرنے والے سیور مینوں کے ورثاء کو معاوضہ دیا جائے اور اس المناک واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ہسپتال میں ایک اہلکار اشرف داخل ہے جس کی حالت تسلی بخش بیان کی جاتی ہے۔ دو دوسرے اہلکاروں کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن