• news

حکومتوں کی ہر شعبہ میں سیاسی مداخلت نے عام آدمی کے مستقبل کو تباہ کیا: پرویز خٹک

مردان/ پشاور(نا مہ نگار+ بیورورپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہاہے کہ ترقیافتہ ممالک نے اپنے لوگوں کو یکساں نظام تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ میرٹ اور انصاف کا نظام نافذ کیا تو وہاں غریب اور امیر کے مابین فرق مٹ گیا کیونکہ سب کو ایک ہی جیسا تعلیم اور مواقع دیئے گئے جبکہ ہمارے یہاں غریب ،درمیانہ اور امیرطبقات پر مشتمل تین طبقاتی نظام پروان چڑھایا گیاجس کی بنیادی وجہ تعلیم کی کمی اور حکومتوں کی جانب سے ہر شعبے میں سیاسی مداخلت ہے جسکے ذریعے عام آدمی کے مستقبل کو تباہ کیا گیا ہے جب بنیاد ہی کمزور ہو گی تو عمارت کیسے مضبوط ہو سکتی ہے کرپشن اور مفاد پرستی اس ملک کیلئے مہلک ترین جراثیم ہے جب حکمرانوں کی توجہ اپنی ذات پر مرکوز ہو تو قومیں پیچھے رہ جاتی ہیں یہی وجہ ہے کہ 70سالوں میں قوم کو معیاری تعلیم کے مواقع نہیں دے سکے۔تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور اس رحجان کو بدلنے کی جدوجہد شروع کی۔ ہماری حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرکے صوبے میں سرکاری سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے پر توجہ دی اور اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کو 14ارب سے بڑھا کر 30ارب روپے تک لے گئے خواتین کی تعلیم کو خصوصی ترجیح دی گئی جس سے کافی فرق پڑا ہے اور تعلیم کے شعبے میں کی گئی اصلاحات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے وہ ویمن یونیورسٹی مردان کی عمارت کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے تقریب سے صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان اور یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غزالہ یاسمین نے بھی خطاب کیاوزیر اعلی کو بتایاگیا کہ 600 کنال اراضی پر یونیورسٹی عمارت ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی جس میں جدید دور کی تمام سہولیات میسر ہوں گی ۔اس موقع پر ایم این اے علی محمد، اراکین صوبائی اسمبلی، ڈسٹرکٹ و تحصیل ممبران، کمشنر مردان ذاکر حسین آفریدی ، ڈپٹی کمشنر عثمان محسود ، ڈی پی او محمد خرم رشید ، ڈبلیو ایس ایس ایم کے چیف انجنئیر ناصر غفور،سی اینڈ ڈبلیو کے حکام ،ڈی ای او ثمینہ غنی ،یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طالبات اور معززین علاقہ بھی موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خواتین کی تعلیم ہماری اولین ترجیحات میں سے ہے اور صوبے میں ستر فیصد نئے تعلیمی ادارے لڑکیوں کے بنائے جارہے ہیں کیونکہ خواتین کا تعلیم یافتہ ہونا بہت ضروری ہے ۔جب ہم حکومت میں آئے تو صوبے میں ایک ویمن یونیورسٹی تھی جبکہ اب ہم تیسری یونیورسٹی بنا رہے ہیں۔ وفاق کے عدم تعاون کی پالیسی کے باوجو د اپنے وسائل سے سوات ایکسپریس وے اور بی آرٹی جیسے ملٹی بلین روپے کے میگا پراجیکٹس شروع کیے ہیں ہمارے مخالفین بتائیں اور دکھائیں کہ اُنہوں نے کونسے ایسے بڑے منصوبے شروع یا مکمل کیے ہوں ۔تنقید کرنا بڑا ٓسان ہوتا مگر کام کرنا مشکل ہوتا ہے بی آرٹی پشاور وفاقی حکومت کے عدم تعاون کی بدولت دیر سے شروع کیا گیا لیکن یہ منصوبہ پھر بھی آٹھ یا نو مہینے کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہوگا اور کوئی بھی دنیا میں یہ نہیں دکھا سکتا کہ اتنا بڑا منصوبہ اتنے کم عرصے میں مکمل ہو اہو اسلام آباد اور ملتان میٹرو بھی اس سے زیادہ وقت میں مکمل ہوئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پریونیورسٹی کی طالبات کیلئے چار بسوں کی فراہمی کا اعلان کیا اور کالج کے مختلف امتحانات میں نمایا ںپوزیشن حاصل کرنے والی طالبات میں انعامات تقسیم کئے۔

ای پیپر-دی نیشن