بجلی کی لوڈشیڈنگ کیساتھ وولٹیج میں کمی بیشی نے عوام کو نئی مشکلات میں ڈال دیا
لاہور (نامہ نگاروں سے) شاہپورصدر میں بجلی کے وولٹیج میں مسلسل کمی بیشی کے سبب شہریوں کے فریج اور دیگر الیکٹرانک اشیاء خراب ہو رہی ہیں۔ مقررہ وولٹیج 220کی بجائے 150سے 170تک آ رہے ہیں جس کا براہ راست اثر فریج، دیگر اشیاء پر پڑتا ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ بجلی کے وولٹیج پورے دیئے جائیں اور لوڈشیڈنگ کا باقاعدہ شیڈول جاری کیا جائے۔ کالاباغ میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ چوبیس گھنٹوں میں صرف چار گھنٹے گیس ہوتی ہے۔ اس گیس لوڈشیڈنگ سے عوام کو سحری اور افطاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ چیئرمین صرافہ ایسوسی ایشن کالاباغ الحاج غلام محمد اور عوامی و سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے کالاباغ میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساہیوال میں گزشتہ کئی روز سے جاری گرمی کی لہر برقرار ہے اور بدھ کے روز بھی درجہ حرارت 43 ڈگری سے تجاوز کر گیا۔ گزشتہ کئی روز سے ایک ہفتے سے شہر میں دن کے وقت پارہ 41 ڈگری سے بھی تجاوز کررہا ہے۔ شدید گرمی، پانی کی عدم فراہمی اور میپکو کی طرف سے کی جانے والی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے روزے داروں کو نڈھال کردیا ہے۔ بدھ کے روز بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ گرمی کی تپش (ہیٹ انڈیکس) 46 ڈگری تک محسوس کی گئی۔ ساہیوال سے پاکپتن آنے والی مین تار ٹوٹ گئی۔ شہر سمیت سینکڑوں دیہات کی بجلی کی سپلائی معطل۔ بجلی کی 132 کے وی مین تار اڈا چانوٹ کے قریب گر گئے جس سے محکمہ واپڈا کے 17 فیڈر سے بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی شہر سمیت سینکڑوں دیہات سے محروم ہوگئے۔ شیخوپورہ شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے بارے میں حکومت کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں۔ افطاری سے ایک گھنٹہ قبل ہونے والی بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگیاں اجیرن بنادی ہے یہ لوڈشیڈنگ سٹی سب ڈویژن میں شامل گنجان بستیوں اور بازاروں میں ہوئی جبکہ دکاندار لوڈشیڈنگ سے افطاری سے دوگھنٹے قبل ہی اپنی دکانیں بندکرکے چلے گئے۔