صدام حسین اپنے لئے تیار کرائی گئی محل نما کشتی میں کبھی سوار نہ ہو سکے
بغداد(اے این این)سابق عراقی صدرصدام حسین اپنے لیے تیار کشتی میں خود کبھی سوار نہ ہوسکے تاہم اب وہ پائلٹس کی آرام گاہ میں تبدیل ہونے جارہی ہے۔1981میں تیار کی گئی تھی۔
کشتی کو بصرہ بریز یعنی بصرہ کی ہواکا نام دیا گیا تھا جس کی تزئین و آرائش دیکھنے سے تعلق رکھتی بیاسی میٹر طویل محل نما کشتی جس میں عالیشان بیڈروم، ڈائننگ روم، اور مہمانوں کیلئے سترہ کمرے ہیں ، صدام حسین نے اپنے لئے تیار کروائی تھی۔ ہمیشہ عراق سے دور رہنے کے باعث صدام اس کشتی میں سوار نہ ہوسکے۔اس کشتی پرکبھی سعودی عرب کا قبضہ رہا، پھر اردن کے ہاتھ لگ گئی، عراق کو واپس ملی تو صدام حیات نہ رہے ۔حکومت اس کے خریدار کو تلاش کرنے میں ناکام رہی،گزشتہ دو سالوں سے یہ کشتی یونیورسٹی کا کردار ادا کر رہی ہے۔حکام نے اسے پائلٹس کی آرام و تفریح کیلئے ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔