امریکہ‘ شمالی کوریا رابطے بحال‘ ملاقات ہو سکتی ہے: ٹرمپ
واشنگٹن/ پیانگ یانگ (اے ایف پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی ابھی بھی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ اگلے ماہ کی 12 تاریخ کو ملاقات ہو سکتی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان رابطے بحال ہوگئے ہیں۔ اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات یہ کہہ کر منسوخ کر دی تھی کہ اس وقت ملاقات کرنا نامناسب ہو گا۔ امریکی صدر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو گا۔ یہ 12 کو بھی ہو سکتی ہے۔ ہم ان سے بات کر رہے ہیں اور وہ زیادہ چاہتے ہیں کہ ایسا ہو اور ہم بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں۔ اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ شمالی کوریا سے خوشگوار اور کارآمد بیان کا آنا بہت اچھی خبر ہے۔ ہم جلد ہی دیکھیں گے کہ مزید کیا پیش رفت ہوتی ہے، امید ہے کہ یہ راستہ طویل اور پائیدار خوشحالی اور امن کی طرف جائے گا۔ صرف وقت (اور ٹیلنٹ!) بتائے گا۔ امریکی صدر کے بیان سے پہلے شمالی کوریا نے امریکی صدر کی جانب سے دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات منسوخ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے کم جونگ ان کو لکھے گئے خط میں انھوں نے کہا گیا تھا کہ 'میں آپ کے ساتھ ملاقات کا متمنی تھا۔ لیکن افسوس ہے کہ آپ کے حالیہ بیان میں پائی جانے والی شدید مخاصمت سے مجھے لگتا ہے کہ اس وقت یہ ملاقات نامناسب ہو گی۔ ادھر شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عالمی خواہشات کے مطابق نہیں تھا۔ اور یہ کہ کم جونگ ان نے اس ملاقات کے بہت کوششیں کیں اور شمالی کوریا اب بھی اس مسئلے کے حل کا خواہشمند ہے، ’جب بھی اور جیسے بھی ممکن ہو۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلہ کی وضاحت کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے کئی وعدے توڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے اپنی تباہ شدہ جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہیں دی۔ اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریز نے کہا کہ امریکہ اورشمالی کوریا جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونے کے راستوں کی تلاش جاری رکھیں۔