• news

نگران وزیراعظم‘ شاہد خاقان اور خورشید شاہ میں اتفاق رائے کیلئے ابھی کافی دن باقی

اسلام آباد ( عترت جعفری) وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران وزیراعظم کی تعیناتی کامعاملہ بظاہر تو پارلیمانی کمیٹی میں جاتا نظر آتا ہے تاہم اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کے درمیان اتفاق رائے کے لیے ابھی کافی دن موجود ہیں۔ اپوزیشن لیڈر اگرچہ عدم اتفاق رائے کے بارے میں اخباری بیانات میں پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر چکے ہیں مگر انہوں نے اب تک باضابطہ طورپر کوئی خط سپیکر قومی اسمبلی کو نہیں لکھا اور نہ ہی حکومت کی طرف سے ایسا کوئی خط سپیکر کو لکھا گیا ہے۔ آئین کے مطابق اسمبلی کی تحلیل کے بعد تین دن یعنی 3 جون تک کا وقت موجود ہے جس میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اتفاق رائے کرسکتے ہیں ان تین دنوں میں بھی اگر اتفاق رائے نہیں ہوتا تو پھر حکومت اور اپوزیشن دو دو نام تجویز کریں گے اور سپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے۔ جس میں حکومت اور اپوزیشن کی برابر کی نمائندگی ہوگی۔ پارلیمانی کمیٹی اور اس کا کام کافی دلچسپ ہے۔ پارلیمانی کمیٹی آنے والے ناموں پر غور کرے گی۔ اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں کسی ایک نام کی دوتہائی اکثریت سے منظوری دے سکتی ہے۔ اس کمیٹی میں 4ارکان حکومت یا اس کی اتحادی جماعتوں سے ہوں گے۔ پی پی پی کے 2 ارکان ہوں گے۔ جن کے لیے سید نویدقمر اور شیری رحمان کے نام موجود ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کا ایک رکن ہوگا جو شاہ محمود قریشی ہیں جبکہ چوتھا رکن ایم کیو یم یا کسی دوسری اپوزیشن جماعت کا ہوسکتا ہے۔ اتفاق رائے نہ ہو لیکن دو تہائی اکثریت یعنی 6 ارکان اگر کسی ایک امیدوار کے حق میں ہوں تو وہ فرد نگران وزیراعظم بن سکتا ہے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ اب بھی اچھا راستہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق رائے ہے۔

ای پیپر-دی نیشن