قومی اسمبلی یوم تکبیر بھلا بیٹھی ، کسی مسلم لیگی کو اپنے وقار کی علامت یاد نہ آئی
28مئی1998ء کو 20سال قبل پاکستان نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان ایٹمی کلب ک کا رکن بن گیا تھا اگرچہ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے اپنے پلیٹ فارم پر یوم تکبیر کے سلسلے میں تقریبات کا انعقاد کیا لیکن قومی اسمبلی میں یوم تکبیر کے بار میں کوئی بات نہیں ہوئی تین روز کے بعد قومی اسمبلی خود بخود تحیل ہوجائے گی۔ قومی اسمبلی کے الوداعی اجلاس منعقد ہو رہے ہیں لیکن ارکان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں عدم دلچسپی کا یہ عالم ہے کہ پیر کو بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں کورم پورا نہیں تھا جس کے باعث اجلاس کی کارروائی 48منٹ تک جاری رہی جب اجلاس شروع ہوا تو اس وقت ایوان میں 46ارکان موجود تھے لیکن جب اجلاس برخواست ہوا تو اجلاس میں 73ارکان تھے ۔قومی اسمبلی میں پیر کو ایٹمی دھماکوں کے ضلع چاغی میں صحت تعلیم پانی مواصلات جیسی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا معاملہ اٹھایا گیا جے یو آئی (ف) کے رکن محمد عثمان بادینی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ چاغی میں حلقہ انتخاب میں شامل ہے آج 28مئی یوم تکبیر ہے پورے ضلع چاغی میں ایٹمی دھماکے کیے گئے ایٹم بم چاغی کے سینے میں محفوظ ہے سارے پاکستان میں ایٹمی دھماکوں پر جشن منایا جاتا ہے مگر چاغی کے بچے تعلیم سے محروم ہیں،روزگار ہے نہ پینے کا پانی ہے چاغی کو سکول، بجلی ، گیس ، سڑک کچھ نہ مل سکا جن امیدوں کے ساتھ اسمبلی میں آتے ہیں عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترتے سی پیک سے بھی پسماندہ علاقے محروم ہیں پیر کو بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میںوزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے شرکت کی اور نہ ہی قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ رونق افروز ہوئے البتہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما چوہدری نثارعلی خان کی ایوان میں آمد ارکان میں ہلچل پیدا کرنے کا باعث بنی رہی ہمیشہ کی طرح چوہدری نثار علی خان توجہ کا مرکز بنے رہے۔ سیما جیلانی سمیت مسلم لیگ (ن) کی دیگر ارکان چوہدری نثار علی خان سے گپ شپ لگائی اور ان سے ملکی سیاسی صورت حال اور جماعتی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ترمیمی بل2018 وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب پیش کر نے لگے تو تحریک انصاف ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نے اس پر احتجاج کیا تحریک انصاف کی شیریںمزاری نے کورم کی نشاندہی کرکے بل پیش نہیں کرنے دیا کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس منگل کی صبح11بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ ایم کیوایم کے عبدالرشید گوڈیل نے کہا کہ اگر صدر کو اتنے ہی مسائل کا سامنا ہے تو وہ میری تنخواہ لے لیں غریب قوم پر رحم کریں پہلے ہی ایوان صدر پر اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں ۔ تحریک انصاف کی شیری مزاری نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس کوئی اختیار ہے اور نہ ہی وہ کوئی کام کرتے ہیں ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیوں کیا جارہا ہے شرم آنی چاہیے حکومت بل سے دستبردار ہووگرنہ صدر مملکت کی تنخواہ میں اضافے کا بل مظور کرا کر اپنے ساتھ ایک ساغ لے کر جائے گی جماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ اب جبکہ حکومت کی مدت میں تین دن رہ گئے ہیں صدر کی تنخواہ میں اضافے کا بل لے آئے ہیں ۔ صدر مملکت کی تنخواہ تقریباًساڑھے 8لاکھ روپے مقررکرنا زیادتی ہے ۔ کورم کی نشاندہی کی وجہ سے اجلاس کا 9نکاتی ایجنڈا مکمل نہ ہوسکا۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس غیر معمولی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا رہا ۔نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے کے بعد وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر نے پارلیمنٹ ہائوس میں میں پریس کانفرنس کی اس لحاظ سے28مئی2018ء پارلیمنٹ کی تاریخ میں غیر معمولی اہمیت کا دن ہے۔ کسی مسلم لیگی کو اپنے وقار کی علامت یاد نہ آئی۔