ایران ،وینزویلا سے تجارت جاری رہے گی ، امریکی پابندیاں مسترد ، وہی قبول ہونگی جو اقوام متحدہ لگائے : بھارت
نئی دہلی (اے ایف پی + سنہوا) ایرانی وزیر خارجہ جوادظریف نے نئی دہلی میں بھارتی ہم منصب سے ملاقات کی۔ سشماسوراج نے کہا ایران پر وہی پابندیاں قابل قبول ہوں گی جو اقوام متحدہ لگائے خواہ دوسرا کوئی بھی ملک ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں وہ اس سوال کا جواب دے رہی تھیں جس میں پوچھا گیا ہے تہران پر معاہدہ ختم ہونے کے بعد نئی امریکی پابندیوں پر بھارت کا کیا ردعمل ہے۔امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے کہا ہم وینزویلا اور ایران کے ساتھ تجار کریںگے۔ ہم انتقامی پالیسیوں پر یقین رکھتے ہیں نہ دوسرے ممالک ہدایات دیں، ہم اپنی خارجہ پالیسی دوسرے ممالک کے دبائو پر نہیں بنائیں گے۔ یاد رہے بھارت کا چاہ بہار بندرگاہ سے بھی مفاد وابستہ ہے۔ یادرہے ایک ماہ قبل ٹرمپ نے ایرانی جوہری معاہدے کو ختم کرنے کا یکطرفہ اعلان کر دیا تھا۔ عراق اور سعودی عرب کے بعد ایران بھارت کو تیل سپائی کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ 2016-17 کے درمیان دونوں ممالک میں تجارت کا حجم 12.9 ارب ڈالر تھا۔ جواد ظریف نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں باہمی دلچسپی سے معاملات تعلقات بڑھانے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔