• news

نوازشریف کی بیٹی ہونا میرا قصور‘ مقدمات میں الجھا کر والد کو سبق سکھایا جا رہا ہے: مریم نواز

اسلام آباد(آئی این پی+اے این این) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ احتساب عدالت میں 127 سوالات کے جوابات دیے، مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ پر مقدمہ کیوں بنایا گیا، نواز شریف کو سبق سکھانے کے لیے مجھے کیس میں گھسیٹا گیا، نواز شریف ووٹ کو عزت دلانے کے لیے جہاد پر نکلے ہیں ،میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں، مجھے ریفرنس میں الجھانے کی وجہ میرے والد کے اعصاب پر دباؤ ڈالنا ہے۔منگل کو مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے پچھلے کچھ روز سے میرا بیان نیب میں ریکارڈ کیا گیا۔ 127 سوالات کے جوابات دیئے جن میں سے 126 سوالات ٹیکنیکل تھے اس میں آخری سوال یہ تھا کہ یہ مقدمہ آپ پر کیوں بنایا گیا؟ سپریم کورٹ کا جو پہلا فیصلہ آیا جس میں میرا ذکر تک نہیں تھا پانامہ کا پہلا فیصلہ آیا تو سب چیزیں تفصیل سے سامنے لائی گئیں میرے بیان کا جو دوسرا حصہ تھا جو میں نے گزشتہ روز کورٹ میں پڑھا اس میں بیان دیا کہ میں جانتی ہوں میرے والد کی طرح مجھے کیوں اس مقدمے میں الجھایا گیا۔ یہ ریفرنس مجھ پر کیوں قائم کئے گئے مجھے معلوم ہے کہ ستر سے زائد پیشیاں میں بھگت چکی ہوں۔ مجھے یہ بھی معلوم ہے کہ کینسر کے مرض میں مبتلا میری ماں سے کیوں نہیں ملنے دیا جارہا۔ یہ بھی جانتی ہوں ستر سالہ پاکستان کی تاریخ میں قوم کی کسی بیٹی کو اتنی پیشیاں نہیں بھگتنا پڑیں۔ میں کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں ہوئی۔ کوئی چوری کی یا کوئی ڈاکہ ڈالا، میں تو کبھی کسی سرکاری عہدے پر فائز بھی نہیں رہی۔ میرا قصور یہ ہے کہ میں محمد نواز شریف کی بیٹی ہوں۔ مقدمات میں الجھا کر والد کو سبق سکھایا جا رہا ہے۔ میرا قصور یہ ہے کہ ایک بہادر بیٹی کی طرح ڈٹ کر اپنے باپ کے ساتھ کھڑی ہوں میرا قصور یہ ہے کہ میں اپنے باپ کو حق پر سمجھتی ہوں میرا قصور یہ ہے کہ میں اپنے باپ کے بیانئے کے ساتھ کھڑی ہوں۔ منصوبہ ساز جانتے ہیں کہ باپ بیٹی کا رشتہ کتنا نازک ہوتا ہے۔ تمام دھمکیوں کو ٹھکرا کر ایٹمی طاقت بنانے والا نواز شریف مشرف کا سامنا کرنے والا نواز شریف کو ایک طرح جھکایا جاسکتا ہے کہ اس کی بیٹی پر مقدمے بنائیں۔ اس کی بیٹی کو جے آئی ٹی کے سامنے لائیں ایسا سوچنے والے نواز شریف کو نہیں جانتے اور نواز شریف کی بیٹی کو بھی نہیں جانتے۔ میرا باپ عوام کے حقوق کا پرچم لے کر میدان میں نکلا ہے۔ ووٹ کو عزت کا پرچم لے کر میدان میں نکلا ہے کرسی کے لئے نہیں ملک کی تبدیلی کیلئے میدان میں نکلا۔ پاکستان میں ووٹ کو عزت دینے والا ہر شخص نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہے ہمارے دین‘ تہذیب میں بیٹیوں کو ایک خاص مقام حاصل ہے ہمارے معاشرے میں صدیوں سے کہا جارہا ہے کہ بیٹیاں سب کی سانجھی ہوتی ہیں لیکن آج یہ تمام روایات سب کو سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھایا گیا۔ منصوبے بنانے والوں کو اتنا کہنا چاہتی ہوں یاد رکھو نواز شریف کی بیٹی اس کی کمزوری نہیں اس کی طاقت ہے یہ آزمائش میں اس کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں پاکستان سے محبت کرنے والے باپ کی بیٹی ہوں۔ نواز شریف کا قصور یہ ہے کہ اس نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا اس نے پاکستان کو جدید شاہرائوں اور موٹر ویز کا جال بچھایا۔ بلوچستان کو بدامنی سے نکال کر امن و سکو دلایا۔ شہر قائد کی رونقیں بحال کیں اس نے بے روزگاروں کے لئے روزگار کے مواقع کھولے۔ اس نے 19 سال بعد مردم شماری کرائی اس نے ستر سال بعد فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا۔ اس نے وطن کے اندھیرے دور کئے اور بجلی کی پیدواار میں دس ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا۔ اس نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا‘ اس نے سی پیک کی شکل میں پاکستان میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی اس نے پاکستانی قوم کو امید اور یقین کی روشنی دی وہ پہلی بار ایک ڈکٹیٹر کو قانون کے شکنجے میں لایا۔ یہ سب اس کے جرائم ہیں اس لئے وہ پیشیاں بھگت رہا ہے۔ اسی لئے اس کو مقدموں میں الجھایا جارہا ہے لیکن میرا واحد قصور یہ ہے کہ میں نواز شریف کی بیٹی ہوں میں اس کی بیٹی اور پاکستان کی بیٹی ہونے سے ہر سزا کے لئے تیار ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن