جھنگ‘ ٹوبہ‘ جہلم‘ لوئر دیر کی حلقہ بندیاں کالعدم
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملک کے 4اضلاع میں الیکشن کمشن کی جانب سے کی جانے والی نئی حلقہ بندیوں کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں جہلم، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور لوئر دیر میں نئی حلقہ بندیاں کو کالعدم قرار دیا ہے جبکہ 5حلقوں کی حلقہ بندیوں سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جن میں بہاولپور، رحیم یار خان، چکوال، بٹگرام اور ہری پور کی حلقہ بندیوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کیا گیا۔ 20حلقوں سے متعلق 37درخواستوں پر سماعت کل جسٹس عامر فاروق کریں گے۔ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے پٹیشنرز نے حلقہ بندیوں کو چیلنج کر رکھا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلقہ بندیوں سے متعلق 108درخواستیں زیرسماعت ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق جسٹس عامر فاروق نے وفاقی دارالحکومت کی حلقہ بندیوں کے خلاف پٹیشن کو ای سی پی کے نمائندے کی جانب سے عدالت کو بے ضابطگیوں کو ختم کرنے کی یقین دہانی کے بعد خارج کر دیا۔ جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا دیگر حلقوں میں جن قواعد کو مدنظر رکھتے ہوئے حلقہ بندیاں کی گئیں انہیں ضلعوں میں بھی حلقہ بندیاں کرتے ہوئے مدنظر رکھا جانا ایک سوالیہ نشان ہے۔ عدالت نے ای سی پی کو کیسز کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا کہا اور چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) کو معاملے پر تمام سٹیک ہولڈرز کو قانون کے مطابق شامل کرتے ہوئے فیصلہ کرنے کے احکامات جاری کئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلہ میں الیکشن کمشن سے کہا گیا کہ نئی حلقہ بندیاں کرتے ہوئے ہر نشست پر آبادی کا تناسب مدنظر رکھا جائے۔ مسلم لیگ (ن)، پی پی پی اور پی ٹی آئی کے پٹیشنرز نے حلقہ بندیوں کو چیلنج کر رکھا ہے۔