خوا تین کو ہراساں کر نے پر 5برس قید، 3لاکھ ریال جرمانہ ہو گا: سعودی عرب میں قانون منظور
ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+اے این این) سعودی عرب میں انسداد ہراسانی قانون منظور کرلیا گیا۔ قانون کے مطابق خواتین کو ہرا ساں کر نیوالے کو 5سال قید اور تین لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔ قانون حتمی منظوری کیلئے سعودی فرمانروا شاہ سلمان کو ارسال کر دیا گیا۔ داخلی عازمین حج و عمرہ کیلئے ٹرین اور پروازوں کے کرایہ میں اضافہ کر دیا گیا۔ ٹرین کا مکمل پیکیج 250سے بڑھاکر 400ریال اور پرواز کا ٹکٹ 2200 سے بڑھاکر 2465ریال کر دیا گیا۔ ادھر سعودی عدالتی کونسل کے ہدایات جاری کی ہیں اقامہ قوانین کی خلاف ورزی اور شناختی دستاویزات نہ رکھنے والوں کے مقدمات نہ سنیں۔ عدالتوں کو یہ ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی قیادت، فردیا خاندان کیخلاف منفی پراپیگنڈے کی روک تھام کیلئے قانونی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جس کی سعودی مجلس شوری نے منظوری دے دی ہے۔ایک عرب اخبار کے مطابق سعودی مجلس شوری کی جانب سے حتمی منظوری کیلئے تیار کردی مسودہ خادم حرمین شریفین کو بھجوا دیا ہے، یہ مسودہ 8 دفعات پر مشتمل ہے جس کا مقصد چھیڑ خانی کا سدباب ہے ۔بھیجے گئے مسودے کے مطابق جو شخص بھی چھیڑ خانی کے جرم کا مرتکب ہوگا اسے سزا دی جائے گی اور متاثرین کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ یہ قانون اسلامی شریعت اور ریاستی قوانین کے عین مطابق ہے جن میں فرد کی نجی حیثیت ، اس کے وقار اور آزادی کے تحفظ پر زور دیاگیا ہے۔واضح رہے کہ خادم حرمین شریفین نے مذکورہ قانون کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت وزارت داخلہ کو جاری کی تھی۔سعودی فوڈ اتھارٹی نے بھارت کے 4 اداروں سے گوشت کی درآمد پر پابندی عائد کردی۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی ایف ڈی اے نے کہا بھارت سے گوشت کی درآمد پر پابندی بیکٹیریا دریافت ہونے کے باعث لگائی گئی ہے۔ پابندی تا حکم ثانی جاری رہے گی۔ سعودی عرب نے بھارتی اداروں کے ساتھ مل کر اس حوالے سے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی فوڈ اتھارٹی نے بھارت میں گوشت کی برآمد کے نگراں اداروں سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔