اسرائیل کی سمندری ناکہ بندی کیخلاف فلسطینیوں کا کشتیوں پراحتجاج
غزہ/ مقبوضہ بیت المقدس (اے این این + آن لائن + اے ایف پی) قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی ساحلی سرحد پر سمندر کے اندر زیکیم یہودی کالونی سے متصل بفر زون قائم کردیا۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ بفرزوم کے قیام کا مقصد فلسطینی مزاحمت کاروں کی سمندر کے راستے اسرائیل میں دراندازی کی کوششیں ناکام بنانا ہے۔اسرائیلی فوج نے ملک کی جنوبی سرحد پر غزہ سے متصل علاقوں میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ممکنہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر ‘انتباہی سائرن‘ بجا دئے جس کے بعد یہودی آباد کاروں کی دوڑیں لگ گئیں۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا غزہ سے کوئی راکٹ فائر کیا گیا یا نہیں۔ادھر اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں دومقامی رضاکاروں کو مسلمان شہریوں کو سحری کے وقت بیدار کرنے کی پاداش میں حراست میں لے لیا۔القدس کے ایک سماجی کارکن ناصر قوس نے قدس پریس کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے حارہ السعدیہ کے مقام سے محمد حجیج اور سعید العجلونی کو حراست میں لے لیا۔ دونوں شہریوں کو سحری کے وقت ڈھول بجا کر بیدار کررہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ قابض صہیونی فوج نے مسحراتی کو دانستہ طور پر دو روز قبل بھی نشانہ بنایا تھا۔خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے دو روز قبل محمود بدر، احمد حواش اور محومد قلیبو نامی مسحراتیوں کو دن دھاڑے تشدد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ شور شرابہ کرکے یہودی آباد کاروں کو تنگ کررہے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل نے حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ ترجمان نے دعویٰ کیا 30 مارٹر اسرائیل پر فائر کرنے کے جواب میں کارروائی کی۔ ایک سرنگ اور اسلحہ تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر اسرائیل کی ناکہ بندی کیخلاف فلسطینیوں نے کشتیوں پر سوار ہوکر احتجاج شروع کردیا، کشیدگی بڑھ گئی۔ اسرائیلی نیوی نے ایک کشتی پکڑ لی جس پر 17 افراد سوار تھے۔ فوجی ترجمان کے مطابق ان سے پوچھ گچھ کرنے کے بعد غزہ واپس بھیج دیا جائے گا۔حماس کی طرف سے 30 مارٹر شیل اسرائیل پر داغنے کا الزام لگا کر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے۔ ایسی کارروائیوں کا طاقت سے بھرپور جواب دیا جائے گا۔ شمالی اسرائیل میں ایک کانفرنس کے دوران انہوں نے حماس اور اسلامی جہاد پر ان حملوں کا الزام لگایا ہے اور کہا ہم جائزہ لے رہے ہیں ان حملوں کا طاقتور جواب دیا جائے گا۔