الیکشن آئینی مدت میں ہونے چاہئیں‘ خلاف ورزی کرنیوالے پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے : وزیراعظم
اسلام آباد+ کوئٹہ (خصوصی نمائندہ+ ایجنسیاں+بیورو رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب افسروں کو بے عزت مت کرے‘ ایسے حالات میں سرکاری افسروں کا کام کرنا مشکل ہوتا ہے‘ نیب کو کسی سے شکایت ہے تو محکمے کے سیکرٹری سے رابطہ کرے۔ مجھے بلا لے میں انہیں مکمل مطمئن کروں گا۔ عمران خان کے وزیراعظم بننے کی کوئی امید نہیں‘ بن گئے تو مشرف کو 10سال برداشت کیا‘ اسے بھی کر لیں گے‘ عدلیہ اور نیب نے جو کیفیت پیدا کر دی ہے‘ ان حالات میں حکومت نہیں چل سکتی‘ ایف اے ٹی ایف طریقہ کار کے مطابق کام کر رہے ہیں‘ اگلے اجلاس میں اپنا بیانیہ پیش کریں گے‘ امید ہے ہمارے بیانیے کو ایف اے ٹی ایف میں تسلیم کیا جائےگا‘ پانچ سال میں گیس کے 20لاکھ نئے کنکشن دیئے‘ گیس نہ ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا‘ آج ملک کے ہر شعبہ کو گیس فراہم کی جارہی ہے‘ شاہد خاقان عباسی نے تیل و گیس کے شعبے کی کارکرگی کا جائزہ لیتے ہوئے نیز پریس کانفرنس میں کہا کہ گیس کنکشن میں ایک بھی سفارش پر نہیں دیا گیا۔ ایل پی جی پاکستان کے بڑے بڑے سکینڈلز میں سے ایک ہے۔ ہم ملک میں بہترین منصوبے لائے ہیں، الزام وہ لگاتے ہیں جو خود کرپٹ ہوتے ہیں۔ نواز شریف کو اور ان کے خاندان کو پورا پنجاب اور پاکستان جانتا ہے نواز شریف پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ الزام لگانے والے لگاتے رہے ہم نے کام کرنا ہے۔ آئین کے مطابق پہلے بھی الیکشن ہوئے آئندہ بھی ہوں گے۔ نیب پر الزام نہیں، ان کے روئیے کی بات کر رہا ہوں۔ ایل پی جی کوٹہ سکینڈل میں بڑے بڑے سیاسی لوگوں کے نام ہیں اگر بتا دوں تو تہلکہ مچ جائے لیکن میں یہ گندا کام نہیں کروں گا، تحقیقات کرنا تحقیقاتی اداروں کا کام ہے، مجھے الزام لگانے کی ضرورت نہیں ہے، دولت کمانے کے خواہشمندوں نے بہت بڑے کوٹے الاٹ کئے جو قوم کے ساتھ ظلم تھا۔ پانچ سال حکومت میں رہے، ایک سکینڈل، ایک الزام بتا دیں۔ بعض اخبارات میں اس بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، ہمیں ان کی پروا نہیں، ہم نے الیکشن لڑنا ہے، آئین 60دن کی اجازت دیتا ہے اس مدت میں الیکشن ہونا ہیں، جو اسکی خلاف ورزی کرے گا اس پر آئین کا آرٹیکل چھ لاگو ہونا چاہئے۔ جس طرح بلوچستان کی حکومت آئی اور سینٹ انتخابات ہوئے جمہوریت اس کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ ایل این جی معاملے پر مجھ پر کرپشن اور بدعنوانی کا الزام وہ شخص لگائے جس کا اپنا دامن صاف ہو‘ میں جب 30 سال قبل سیاست میں آیا تھا تو اس وقت میرے اثاثے زیادہ تھے آج کم ہو گئے ہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہتے ہیں ہم نے تو ملک وقوم کی خدمت کی اور بھونکنے والوں کی کبھی پروا نہیں کی۔ اے پی این ایس کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی طرح غیر جانبدار اور آزاد میڈیا بھی ملک کے لئے ضروری ہے، پاکستان کو 2013ءسے کہیں بہتر حالت میں چھوڑ کر جا رہے ہیں، تنقید کے ساتھ ساتھ مثبت رپورٹنگ بھی ضروری ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مسائل کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھا، خواہش ہے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ ہوں، حکومت نے پہلے دن سے آزادی صحافت کا فیصلہ کیا اور سیکرٹ فنڈ کا کبھی بھی استعمال نہیں کیا گیا، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیکرٹ فنڈ کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا، ہمارا مقصد یہ نہیں کہ صرف حکومت کی تعریف کی جائے بلکہ تنقید کے ساتھ ساتھ مثبت رپورٹنگ بھی ضروری ہے، غلط اطلاعات پر مبنی خبر کی اشاعت کے بعد اس کی تردید بھی ہونی چاہیے اور میڈیا اس حوالے سے میکنزم تیار کرے کہ کسی قسم کی غلط خبر کی تردید کی اشاعت بھی ہو سکے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران آزادی رائے کے اقدامات کئے ہیں اور ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ کسی پر کوئی دباﺅ نہ ڈالا جائے، مسائل کے باوجود ترقی کا سفر جاری رکھا اور خواہش ہے کہ آزاد اور منصفانہ انتخابات ہوں۔ ماضی میں سیکرٹ فنڈ کا استعمال ہوتا تھا اور حوالے سے آئی بی کے سیکرٹ فنڈ سے اربوں روپے استعمال ہوتے تھے۔ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئینی مدت کی تکمیل کے بعد اقتدار کی منتقلی جمہوریت کے استحکام کی سمت میں اہم سنگ میل ہے، گزشتہ پانچ برسوں کے دوران چیلنجز کے باوجود دہشت گردی کے خاتمے، سکیورٹی معاملات اورت وانائی بحران حل سمیت ترقیاتی امورپر توجہ دی۔ عوامی منتخب حکومت نے اپنے دور میں وہ کام بھی کئے جوگزشتہ 65 سالوں میں نہیں کئے گئے۔ اے پی این ایس کی تقریب سے خطاب میںوفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جمہوریت کا 10سالہ تسلسل ایک اہم سنگ میل ہے، آئندہ عام انتخابات میں کارکردگی پر ووٹ لیکر پاکستان مسلم لیگ (ن) دوبارہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی ، پانچ سالہ مدت کی کارکردگی لکھتے ہوئے میڈیا کا قلم نہیں رکنا چاہیے،میڈیا پانچ سالہ حکومتی کارکردگی کو فیئر انداز میں پیش کرے،کارکردگی کی حوصلہ افزائی سے پاکستان اور جمہوریت کو تقویت ملے گی۔
وزیراعظم