عدم برداشت کی صورتحال کے باعث آزادی صحافت کو مشکلات درپیش ہیں‘ ریاستی ادارے آئین کا احترام نہیں کر رہے : حمید ہارون
کراچی (خصوصی رپورٹ) ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے پی این ایس کے صدر حمید ہارون نے کہا ہے کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ آج وہ پاکستان میں عدم برداشت کی حالت سے دو چار ہیں، اور اس کے سبب آزادی صحافت کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں سے ہم آئین کے آرٹیکل 19 پر سب سے زیادہ خطرناک حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ حملے حکومت کی طرف سے نہیں کئے گئے تھے۔ آرٹیکل 19 کہتا ہے کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ پریس کی آزادی ہوگی،" انہوں نے مزید کہا: "اور ہم جانتے ہیں کہ وہ مناسب پابندیاںکیا ہیں۔ بدقسمتی سے، جدید ریاست بہت سے اداروں کا ایک پیچیدہ مجموعہ ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ آزادی صحافت پر یہ حملے خاموش اور نہ ہی معمولی تھے، لیکن اظہار کی آزادی پر زبردست حملے تھے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ریاستی ادارے آئین کے حوالے سے تحمل اور احترام کا اظہار نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جنرل مشرف کو بتایا تھاکہ اگر "دہشت گردی کے خلاف جنگ میں، آپ جمہوریت کے اداروں کو تباہ کررہے ہیں تو جنگ کے بعد جمہوریت کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اخباری تقسیم کاروں، ہاکرز اور ایجنٹوں اور کیبل آپریٹرز کو ریاستی اداروں کی طرف سے ملک بھر میں ہراساں کیا گیا اور استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا اگر ہم اکثریت کی روح کو تباہ کرتے ہیں اور اظہار کی آزادی کی اجازت نہیں دیں گے، ہم نہ صرف اپنے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہیں، بلکہ ہم اس سے آگے ایک غیر معمولی مستقبل کا سامنا کرنا چاہتے ہیں،" انہوں نے کہا کہ آزاد پریس سے رکاوٹوں کو روکنے اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ریاستی اداروں کو مثبت کردار ادا کرنا ہے۔
حمید ہارون