پی ٹی آئی نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں کرسکتی، سو روزہ منشور پر کیا عمل کرے گی: احسن اقبال
نارووال/ گوجرانوالہ (نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) وزیر داخلہ احسن اقبال نے ڈی پی او آفس نارووال کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ منصوبہ پر 70 ملین روپے لاگت آئے گی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے خیبر پی کے میں وزیر اعلیٰ کے حوالے سے یو ٹرن لیا اور پھر پنجاب میں اتفاق کرکے چوبیس گھنٹوں میں پھر یو ٹرن لے لیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو جماعت ایک نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب نہیں کر سکتی وہ ملک کی تقدیر اور 100دن کے منشور پر کیسے عمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ یہ اناڑی اور غیر سنجیدہ ناتجربہ کار جماعت ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ ڈیل اللہ کی مخلوق سے کی ہے، 2013 کے عام انتخابات میں ووٹرز نے وزیراعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ووٹ دیا تھا اور اب ملک بھر میں اربوں روپوں کے ترقیاقی کام ہو رہے ہیں اگر کوئی جھٹکا یا کسی بھی قسم کی تبدیلی ہوئی تو اربوں روپے کی سرمایہ کاری رک جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کی احترام کرتے ہیں اور آئین پر یقین رکھتے ہیں۔30 سالوں میں کبھی عدالت کی توہین نہیں کی۔سپریم کورٹ ہمارے ملک کا بڑا گھر ہے اور ہر شہری کا حق ہے کہ وہ اپنی فریاد وہاں پہنچا سکتا ہے۔مجھے سنے بغیر میرے خلاف فیصلہ دیا گیاجس پر میرا حق تھا کہ میں نے شہری کی حیثیت سے شکوہ کیا۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق ایڈیشنل آئی جی رائے طاہر کی سربراہی میں جے آئی ٹی نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال میں ہونیوالے قاتلانہ حملے کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں، رپورٹ چند روز بعد پیش کی جائیگی جے آئی ٹی نے پہلے سے زیر حراست چار مزید افراد کو ایف آئی آر میں ملزم بھی نامزد کر دیا ہے چاروں افراد پر سہولت کاری کا الزام ہے مقدمہ کا چالان یکم جون کو عدالت میں جمع کروایا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق مقدمہ کا چالان یکم جون کو گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروایا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے اپنی تفتیش میں پہلے سے حراست میں لئے گئے چار افراد عظیم، قاری شاہد، کاشف اور نبیل کو سہولت کاری کا ملزم قرار دیتے انہیں ایف آئی آر میں بھی نامزد کر دیا ہے جس کے بعد مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم عابد سمیت ملزمان کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔