14ویں روزے بھی اشیاء خوردونوش مہنگی، لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ کامرس رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے رمضان المبارک کی آمد سے قبل اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب سے جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے کیس کی سماعت کی، جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے وکیل نے موقف اختیار کیاکہ رمضان المبارک سے قبل روزمرہ استعمال کی اشیاء چاو، گھی، چینی، آٹا، بیسن،کھجور، پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکومت قمیتوں کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ آئین کے تحت شہریوں کو ضروریات زندگی کی فراہمی حکومت کا فرض ہے۔ رمضان سے قبل اشیاء ضروریہ کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت رمضان سے قبل ذخیرہ اندوزوں اور مہنگی چیزیں فروخت کرنے والے دکانداروں اور بڑے تاجروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے۔ جس پر عدالت نے حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 جون کو جواب طلب کر لیا۔ کامرس رپورٹر کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں 14ویں روزے کو بھی پرچون سطح پر ہونے والی گراں فروشی کے باعث سبزیاں اور پھل عام آدمی کی قوت خرید سے باہر رہے۔ سبزی مارکیٹ کمیٹی لاہور کی پرچون ریٹ لسٹ میں اگرچہ بعض سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی تاہم دکانداروں نے ریٹ لسٹ میں درج قیمتوں سے 100 روپے سے بھی زائد میں سبزیاں اور پھل فروخت کئے۔ علامہ اقبال ٹائون، جوہر ٹائون، ایجوکیشن ٹائون، گارڈن ٹائون، فیصل ٹائون، سمن آباد، اچھرہ، مزنگ، مغلپورہ، گڑھی شاہو، کریم پارک، امین پارک، اندرون شہر سمیت دیگر علاقوں میں سبزیو ں میں ایک کلو لیموں دیسی کی سرکاری قیمت 133 روپے مقرر ہے لیکن دکانداروں نے ایک کلو لیموں دیسی 210روپے تک فروخت کئے۔ اسی طرح آلو نیا کچا چھلکا کے سرکاری نرخ 23روپے ہیں لیکن اسے 29روپے کلو میں فروخت کیا جا رہا ہے، پیاز21روپے کی بجائے بدستور 28روپے، ٹماٹر 15روپے کی بجائے 25روپے، لہسن دیسی 74روپے کی بجائے بدستور 110روپے، لہسن چائنہ 106روپے کی بجائے140 روپے، ادرک تھائی لینڈ 116روپے کی بجائے175روپے، ادرک چائنہ 152روپے کی بجائے220 روپے، بینگن 27روپے کی بجائے 32روپے،کھیرا دیسی 27روپے کی بجائے 35روپے،کھیرا فارمی 20روپے کی بجائے 25روپے، پالک16روپے کی بجائے 23روپے، ٹینڈے دیسی 44کی بجائے 49روپے، پھلیاں58روپے کی بجائے85روپے، پھول گوبھی 51روپے کی بجائے 60 روپے،گھیاکدو 20کی بجائے27روپے، سبز مرچ 58روپے کی بجائے100روپے، شملہ مرچ 27روپے کی بجائے40روپے، بھنڈی38کی بجائے55روپے، مٹر100روپے کی بجائے155روپے میں فروخت کئے گئے ۔ پھلوں میں ایک کلو سیب کالا کولو 186روپے کی بجائے260روپے،سیب سفید 96روپے کی بجائے 150روپے،خربوزہ 47روپے کلو کی بجائے 60روپے،کیلا اول درجہ111روپے کی بجائے200روپے، ایک کلو خوبانی سفید 172روپے کی بجائے230،آڑو85روپے کی بجائے150روپے،کھجور ایرانی کھلی172روپے کی بجائے 240روپے،کھجور اصیل کھلی 146روپے کی بجائے220روپے،گرما 74روپے فی کلو کی بجائے 76روپے،آم سندھڑی 146روپے کی بجائے 180روپے،فالسہ 146روپے کی بجائے165روپے، آلو بخارا 306روپے کی بجائے400روپے اورایک کلو انگور 141روپے کی بجائے 220روپے تک فروخت کئے گئے ۔