قومی اسمبلی، صدر مملکت کی تنخواہ، الاو¿نسز مراعات کا ترمیمی بل منظور
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی نے اپنی مدت کے آخری روز صدر مملکت کی تنخواہ‘ الاﺅنسز‘ مراعات (ترمیمی) بل 2018ءکی منظوری دے دی جس کی رو سے صدر کی تنخواہ 8لاکھ 46ہزار پانچ سو پچاس روپے تک بڑھ جائے گی۔ شیخ آفتاب احمد نے یہ بل پیش کرنے کی اجازت چاہی۔خورشید شاہ نے کہا کہ آخری سیشن میں بل نہیں آنا چاہیے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ اس بل پر اتفاق رائے نہیں ہے۔ اس کے باوجود شیخ آفتاب احمد بل پیش کرنے کی استدعا پر اصرار جاری رکھا اور کہا کہ وہ ارکان سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں بل پیش کرنے کی اجازت دی جائے بعد ازاں ہاﺅس سے رائے لینے کے بعد انہوں نے بل ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے آخری روز ایوان کا ماحول بیک وقت خوشگوار اور اداس رہا۔ سپیکر ایاز صادق اپنے چٹکلوں سے ماحول کو گرماتے رہے۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹر شیریں مزاری کے ساتھ ایوان کی کارروائی کے دوران ان کے تلخ و شیریں مکالمے ہوتے رہتے تھے۔ سپیکر نے کہا کہ شیریں مزاری آئندہ براہ راست الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے اس معاملہ پر تحریک انصاف کے ارکان سے ہاتھ اٹھا کر رائے لے لی۔ شیریں مزاری خلاف معمول بولنے کے بجائے مسلسل مسکراتی رہیں۔ اجلاس کے دوران ارکان نے ایک دوسرے سے رنجشیں دور کیں اور وزیر مملکت عابد شیر علی نے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری سے اپنے الفاظ پر معذرت کر لی۔ وہ خود چل کر شیریں مزاری کے پاس گئے جس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ عابد شیر علی شیریں مزاری کے پاس گئے ہیں ہم ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے کہا ہے کہ انہوں نے اس ایوان سے کافی کچھ سیکھا ہے۔
ترمیمی بل