• news

قرضوں کے بوجھ نے آئی ایم ایف سے بیل آ¶ٹ پیکج کا حصول ناگزیر بنا دیا: بلوم برگ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ (ن) حکومت کی معاشی پالیسیوں کے مداح ”بلوم برگ“ نے آخری روز آنکھیں بدل لیں اور یہ کہہ دیا کہ قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ نے آئی ایم ایف سے بیل آ¶ٹ پیکج کے حصول کو ناگزیر بنا دیا ہے۔ اپنی رپورٹ میں بلوم برگ نے لکھا ہے کہ بہت سے پاکستانیوں کے لئے یہ سوال ہے کہ پاکستان کو کب اپنے غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کیلئے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔ جون 2013ءکے بعد سے پاکستان کے قرضے اور ذمہ داریاں 92 بلین ڈالر پر پہنچ گئے۔ یہ جی ڈی پی کے 31 فیصد کے مساوی ہے۔ آئندہ دو سال میں امرجنگ مارکیٹ کے طور پر پاکستان کی فنانسنگ کی ضروریات جی ڈی پی کے تناسب سے سب سے زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال تک پاکستان کی معاشی تصویر بڑی خوشنما تھی۔ تیل کی بڑھتی قیمتیں معاملہ کو سنگین بنا رہی ہیں۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ آئندہ مالی سال میں 1.1 ٹریلین غیرملکی قرضہ لیں گے۔ جبکہ بجٹ میں یہ ۔۔۔ 810.7 بلین روپے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ ’بلوم برگ‘ اس سے پہلے اپنے جائزوں میں حکومت کی پالیسیوں کی توصیف کرتا رہا ہے۔
بلوم برگ

ای پیپر-دی نیشن