مدت مکمل : قومی‘ پنجاب‘ بلوچستان اسمبلیاں بھی تحلیل‘ الیکشن شیڈول جاری‘ نگران وزیراعظم آج حلف اٹھائیں گے
اسلام آباد+ لاہور+ کوئٹہ (سپیشل رپورٹ+ خبر نگار+ وقائع نگار خصوصی + خصوصی نمائندہ + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) قومی‘ پنجاب اور بلوچستان کی اسمبلیاں اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کرکے تحلیل ہو گئی ہیں جس کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی ختم ہو گئی ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار مسلسل دوسری مرتبہ جمہوری حکومت نے آئینی مدت پوری کی ہے۔ وزیراعظم نے اپنے آفس کے افسران اور عملے سے الوداعی ملاقاتیں کیں۔ دریں اثنا نامزد نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک (آج) جمعہ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب جمعہ کو ایوان صدر اسلام آباد میں ہوگی جہاں صدر ممنون حسین نگران وزیراعظم سے حلف لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی تقریب حلف برداری کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو تقریب کے دعوے نامے موصول ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ناصرالملک جمعہ کو 11 سے 12 بجے کے دوران حلف اٹھائیں گے۔ تقریب میں سیاسی‘ عسکری اور دیگر اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ الیکشن کمشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے، ملک میں عام انتخابات 25جولائی کو ہی ہوں گے ، 2سے 6جون تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے،کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 14جون تک کی جائے گی، امیدواروں کی حتمی فہرست 27جون کو شائع کی جائے گی، 29جون کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے، سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ یہ شیڈول آئین اور قانون کے مطابق ہے، ہمیں شیڈول دینے سے نہ روکا گیا ہے اور نہ کوئی رخنہ ڈالا گیا ہے، نگران حکومت کے ساتھ سکیورٹی کے مسائل کو زیر بحث لایا جائے گا ، انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق ایک دو دن تک جاری کردیا جائے گا۔ جمعرات کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا کہ آج انتخابات کے حوالے سے اہم سنگ میل ہے، الیکشن کمشن نے آج شیڈول جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، صدر مملکت نے انتخابات کے لئے 25جولائی کی تاریخ مقرر کر رکھی تھی، قانون کے مطابق جب الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو جائے تو7دن کے اندر اندر شیڈول جاری کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ (آج) یکم جون کو پبلک نوٹس جاری کیا جائے گا جبکہ 2سے6جون تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے، امیدواروں کے ناموں کی فہرست 7جون کو شائع کی جائے گی، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 14جون تک کی جائے گی، امیدوار ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف 19جون تک اپیلیں دائر کر سکیں گے جبکہ ایپلٹ ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 26جون تک نمٹائی جائیں گی، امیدواروں کی حتمی فہرست 27جون کو شائع کی جائے گی جبکہ 28جولائی تک امیدوار اپنے نام واپس لے سکتے ہیں جبکہ 29جون کو امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کئے جائیں گے۔ بعد ازاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ شیڈول آئین اور قانون کے مطابق ہے، آج ہونے والے اجلاس میں بھی اہم تجاویز سامنے آئی ہیں، الیکشن کمیشن نے تمام تجاویز کو سنا ہے، ہم نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن مبصرین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، بین الاقوامی میڈیا بھی آئے اور ہمارا الیکشن دیکھے یہ کوئی چھپانے والی بات نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے لئے بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر دو دو سال کی سزا کی تجویز دی گئی ہے۔ پولنگ ایجٹس اور میڈیا کےلئے بھی ضابطہ اخلاق بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کے ساتھ سکیورٹی کے مسائل کو زیر بحث لایا جائے گا، آج ہونے والے اجلاس میں ہر سیاسی جماعت نے کہا ہے کہ شیڈول جاری کریں۔ بابر یعقوب نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں میں رٹ دائر کرنے کا دائرہ اختیار موجود ہے، ہمیں شیڈول دینے سے نہ روکا گیا ہے اور نہ کوئی رخنہ ڈالا گیا ہے، ضابطہ اخلاق ایک دو دن تک جاری کردیا جائے گا۔ عام انتخابات کیلئے 21کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے۔ بیلٹ پیپرزکیلئے فرانس اور برطانیہ سے پیپر امپورٹ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن نے آئندہ عام انتخابات کی نگرانی کرنے والے مبصرین کے لیے 14نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اجازت نامے کے بغیر مبصرین کو انتخابی عمل کے مشاہدے کی اجازت نہیں ہوگی، مبصرین کو پاکستان کی سالمیت کے ساتھ عوام کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا ہوگا، مبصرین میڈیا پر انتخابی عمل سے متعلق ذاتی رائے کا اظہار نہیں کرسکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کی نگرانی کرنے والے مبصرین کے لیے 14نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے جس کے مطابق مبصرین کو اجازت نامے کے بغیر انتخابی عمل کے مشاہدے کی اجازت نہیں ہوگی اور اجازت نامے کو نمایاں طور پر آویزاں کرنا ہوگا۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ مبصرین کو پاکستان کی سالمیت کے ساتھ عوام کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا ہوگا اور مبصرین انتخابی اہلکاروں کے اختیارات کا احترام کریں گے۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق مبصرین الیکشن کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے اور ان کے مشاہدات مکمل غیر سیاسی، غیر جانبدار اور معروضی ہونے چاہیے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ مبصرین میڈیا پر انتخابی عمل سے متعلق ذاتی رائے کا اظہار نہیں کرسکیں گے۔ یاد رہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات 25جولائی کو ہوں گے۔ پنجاب بھر کے تمام اضلاع میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریٹرننگ اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو ڈرائیوروں کے ساتھ گاڑیاں فراہم کر دی گئی ہیں۔ بتایاگیا ہے کہ تمام ریٹرننگ و اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو دی جانے والی گاڑیاں مختلف ٹرانسپورٹ کمپنیوں سے کرائے پر لیکر دی ہیں جنہیں ریٹرننگ افسران الیکشن کے مکمل ہونے تک اپنے پاس رکھیں گے اور الیکشن ڈیوٹی کی ادائیگی کیلئے ان گاڑیوں کو استعمال کرینگے۔ قومی اسمبلی‘ پنجاب اسمبلی اور خیبر پی کے اسمبلیوں کی تحلیل کے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔
اسمبلیاں تحلیل