بھارتی گجرات: متعصب ہندوؤں نے تشدد کے بعد ’نچلی ذات‘ کے نوجوان کی مونچھیں مونڈ دیں
پالن پور(این این آئی) بھارت کی ریاست گجرات میں پالن پور نامی علاقے میں اعلیٰ ذات کے ہندوؤں نے ’نچلی ذات‘ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنا کر اس کی مونچھیں صاف کرادیں۔ پولیس نے رنجیت ٹھاکر کی شکایت پر 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔
دیگر کی تلاش شروع کر دی گئی پولیس کے مطابق رنجیت ٹھاکر 27 مئی کو اپنی مذہبی تقریب بابری (سرمنڈوانے کی رسم) کے سلسلے میں پالن پور پہنچا جہاں 15 راجپوت ہندوؤں نے دعوت نامے پر رنجیت ٹھاکر کے نام سے ساتھ ’سِنہ‘ تحریر دیکھا تو طیش میں آگئے اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ملزمان رنجیت ٹھاکر کو کچے کے علاقے میں لے گئے جہاں انہوں نے نہ صرف اسے تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی مونچھیں صاف کرنے پر مجبور کیا۔واقعہ کے حوالے سے پولیس افسر نے بتایا کہ رنجیت ٹھاکر کی جانب سے 13 افراد کے خلاف شکایت درج کرائی گئی جبکہ 2 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔