• news

نگران وزیراعلی سندھ فضل الرحمان آج حلف اٹھائیں گے‘ تین صوبوں میں مذاکرات جاری

لاہور + کراچی + پشاور (خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے نئے نام تجویز کر دیئے۔ میاں محمود الرشید نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال کے ساتھ ملاقات میں دو نئے نام اوریا مقبول جان اور یعقوب طاہر اظہار کے نام دئیے جبکہ کچھ دیر کے بعد اوریا مقبول جان کا نام واپس لے لیا گیا اور انکی جگہ ایاز امیر کا نام تجویز کردیا۔ فواد چودھری نے ٹوئیٹر پیغام میں حسن عسکری، ایاز امیر اور اظہار یعقوب کے نام تجویز کئے ہیں۔ فواد چودھری کا کہنا ہے کہ آج ان تینوں میں سے کسی ایک پر اتفاق رائے ہوجائیگا۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کا نام پیش کرنے کے معاملے پر تحریک انصاف شدید مشکلات کا شکار ہے، میاں محمود الرشید کی جانب سے سپیکر رانا محمد اقبال سے ملاقات میں حسن عسکری کے علاوہ اوریا مقبول جان اور یعقوب طاہر اظہار کے نام پیش کئے گئے جبکہ مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر نئے ناموں کی فہرست جاری کر دی، تحریک انصاف نے ایاز اے میر کا نام شامل کر کے سپیکر کو چار ناموں سے آگاہ کر دیا، تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔ رانا ثنا اللہ خان سابق وزیراعظم نواز شریف کے فیصل آباد میں جلسے کی وجہ سے ملاقات میں شامل نہ ہو سکے۔ ملاقات میں مسلم لیگ (ن) او رپی ٹی آئی کی جانب سے مزید دو، دو نام تجویز کئے گئے ہیں۔ میاں محمود الرشید نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دو نام مسلم لیگ (ن) اور دو نام ہماری طرف سے تجویز کئے گئے اور اتوار کے روز وزیراعلیٰ شہباز شریف سے ملاقات کا وقت طے ہو گا اور کسی ایک نام پر حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی میں تینوں ناموں پر مشاورت ہوئی ہے اور اس کے بعد دوبارہ نام پیش کئے گئے ہیں۔ عمران خان کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے جن ناموں کی منظوری دی ہے وہ وہی نام ہیںجو میںنے جاری کئے ہیں۔ بعدازاں محمود الرشید اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے بتایا کہ سپیکر رانا محمد اقبال سے ملاقات میں انہیں اوریا مقبول جان اور یعقوب طاہر اظہار کا نام پیش کیا تھا لیکن بعدازاں مجھے پارٹی کی جانب سے ایاز اے میر کے نام سے بھی آگاہ کیا گیا تاہم اس وقت تک میری سپیکر سے میٹنگ مکمل ہو چکی تھی اور میں میڈیا سے بھی گفتگو کر چکا تھا تاہم اب میںنے سپیکر پنجاب اسمبلی کو دوبارہ اس نام سے آگاہ کر دیا ہے اور ہماری طرف سے حسن عسکری کے علاوہ اوریا مقبول جان، ایاز اے میر اور یعقوب طاہر اظہار کے نام بھجوائے گئے ہیں۔ سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب محمود الرشید نے کہا کہ پنجاب میں تمام معاملات میں خود دیکھ رہا ہوں، نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے 4 نام دیئے ہیں، فواد چوہدری کے پاس جو میسج آیا ہے وہ مجھے تاخیر سے ملا۔ جمعہ کو نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر محمود الرشید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے 4 نام دیئے ہیں، تحریک انصاف نے ایاز امیر کا نام چوتھے نمبر پر تجویز کیا اوریا مقبول جان کے نام پر بھی قائم ہیں، پی ٹی آئی کی پارلیمانی بورڈ میٹنگ جاری ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ اور پی ٹی آئی کے رہنما محمود الرشید کی سپیکر پنجاب اسمبلی کی موجودگی میں ملاقات ہوئی۔ نگران وزیراعلی پنجاب کیلئے ناصر درانی کے نام پر دوبارہ بات چیت کی۔ رانا ثناءاللہ نے پیش کش کی کہ اگر آپ ناصر درانی کو آمادہ کر لیں تو ہم تیار ہیں۔ محمود الرشید نے کہا کہ اگر فیصلہ اتفاق رائے سے ہو جائے تو بہتر ہو گا۔ کوشش کرتے ہیں ناصر درانی نگران وزیراعلی کیلئے مان جائیں۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ نے نگران وزیراعلی کی تقرری کی منظوری دیدی۔ فضل الرحمن آج اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ فضل الرحمن کی تقریب حلف برداری گورنر ہاﺅس میں ہو گی۔ بلوچستان میں بھی نگران وزیراعلی کیلئے مشاورت جاری ہے۔ خیبر پی کے کے نگراں وزیراعلی کی تقرری کے لئے پی ٹی آئی نے پارلیمانی بورڈ کے لئے شاہ فرمان، عاطف خان اورمحمود خان کے نام دے دئیے۔خیبر پی کے کے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج خیبر پی کے ہاﺅس اسلام آباد میں صبح دس بجے ہو گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعلی پرویزخٹک اور سابق قائد حزب اختلاف مولانا لطف الرحمان کے درمیان گزشتہ ماہ نگراں وزیراعلی کے لیے ہونے والی ملاقات میں حکومت نے جے یوآئی(ف) کے تجویزکردہ نام منظورآفریدی پراتفاق کرلیا تھا تاہم پھر عمران خان نے منظور آفریدی کا نام مسترد کرتے ہوئے پرویز خٹک کو نگران وزیراعلی کے لیے دوسرا نام دینے کی ہدایت کی تھی۔اب خیبر پی کے کے نگران وزیراعلی کی تقرری میں نیا موڑ آگیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پارلیمانی بورڈ کے لئے ہماری جانب سے شاہ فرمان،عاطف خان اورمحمود خان کے نام دے دیئے گئے ہیں۔دوسری جانب نگراں وزیراعلی کے ناموں پر مشاورت نہ کرنے پر خیبرپی کے اسمبلی کی سابق اپوزیشن جماعتیں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن ، اے این پی اور قومی وطن پارٹی اپوزیشن لیڈر کے خلاف ہوگئیں ہیں اور چاروں جماعتوں نے پارلیمانی کمیٹی کو مسترد کر دیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے ناموں کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں دیگرسیاسی جماعتوں کو نظرانداز کرکے بغض معاویہ کاثبوت دیاگیاہے۔ میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے سردارحسین بابک، سکندر شیرپاﺅ، ضیاءاللہ آفریدی، سرداراورنگزیب نلہوٹھا اور بحراللہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ایوان میں سات سیاسی جماعتوں کی نمائندگی تھی جس کا واضح مطلب ہے کہ کسی بھی فیصلے میں ان جماعتوں کو اعتمادمیں لیاجاناچاہئے، نگران وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے پرویزخٹک نے اپنی اتحادی جماعت اسلامی اوراپوزیشن لیڈرلطف الرحمن نے چارسیاسی جماعتوں سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی، ارب پتی اے ٹی ایم کے نام کااعلان کیاگیا جب متنازعہ ہوا تو اس اے ٹی ایم کو توثیق دینے کےلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی حیران کن امریہ ہے کہ کمیٹی میں دیگرسیاسی جماعتوں کو نکال کر صرف دو جماعتوں کونمائندگی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ من پسندلوگوں کو لایاجارہاہے جس کے خلاف الیکشن کمشن سے رجوع کیاجائیگا۔ غیرجانبدار پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے اربوں لے کر اب کمیٹی سے اس شخص کی توثیق کی جائیگی جس پر پہلے ہی حکومت کی جانب سے پرویزخٹک اور حکومت ہی کے لطف الرحمن کااتفاق تھا مرکز میں سابق اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے متعددبارتمام جماعتوں سے مذاکرات کئے حکومت کے ساتھ جاری مذاکراتی عمل کے دوران اپنی اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا لیکن خیبرپختونخوامیں ایسا نہیں کیاجارہا اور عمران خان بنی گالہ میں بیٹھ کریہ پورا تماشا دیکھ رہے ہیں۔

نگران وزیراعلی

ای پیپر-دی نیشن