اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں فاروق بندیال کیساتھ شبنم کے گھر صرف ڈکیتی کیلئے گئے: جمشیداکبر
سرگودھا (نامہ نگار) شبنم ڈکیتی کیس کے مرکزی ملزم جمشید اکبر ساہی نے اخبار نویسوں کو بر حلف قرآن بتایا کہ ہم نے فاروق بندیال سمیت 5 افراد شبنم کے ساتھ ڈکیتی کے لیے ان کے گھر گئے، ہم اللہ کو گواہ بنا کر اس رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ معروف اداکارہ شبنم سے ڈکیتی کے درران صرف رقم کی بات ہوئی تھی ہم نے کسی قسم کی زیادتی نہ کی اور نہ ایسا کوئی ارادہ رکھتے تھے ہمیں اپنے جرم کی سزا مل چکی، اب زیادتی کے الزامات لگا کر ہماری ساکھ خراب کی جا رہی ہے ہم نے صرف ڈکیتیاں کی تھیں۔ اداکارہ شبنم شریف اور پاکیزہ خاتون ہیں ہماری ماں بہن کی طرح ہیں، جوانی میں غلط صحبت کے باعث ڈکیتیاں کیں جس کی سزا بھگت چکے ہیں۔ سابق فلم سٹار یوسف خان سابق صدر پریس کلب اشرف ندیم کی والدہ اور دیگر افراد شبنم کے گھر معافی کیلئے گئے تو انہوں نے شبنم سے کہا کہ یہ چھوٹے بچے ہیں جتنا تمہارا مال لوٹا 10 گنا دینے کیلئے تیار ہیں ان کو معاف کر دو ان تمام لوگوں کے سامنے بھی اداکارہ شبنم نے کہا تھا کہ یہ میرے بچوں کی طرح ہیں۔ ہم نے ایسا کوئی فعل نہیں کیا جس کا الزام ہم پر لگایا جا رہا ہے۔ اس صلح کی کوشش کے دوران اداکارہ نے ہم تمام ساتھیوں کو مولانا مودودی کی کتابیں تحفہ کے طور پر دی تھیں ہمیں معاف کر دیا تھا۔ اداکارہ زمرد کے گھر پر بھی ڈکیتی میں ملوث تھے۔ اداکارہ زمرد نے آفر کی تھی لیکن ہم نے وہاں سے بھی صرف پیسے لوٹے تھے جب ہم گرفتار ہوئے 1977 میں بھی اخبار نویسوں نے ہم پر سنگین الزام لگائے تو ہم نے ان کو کہا کہ ہم ڈکیت ضرور ہیں بے غیرت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس مہینے میں ہم بالکل جھوٹ نہیں بولیں گے۔