ہائیکورٹ نے قانون کی طالبہ خدیجہ پر حملے کے ملزم وکیل کے بیٹے کو بری کر دیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پر حملہ کرنے والے ملزم کو بری کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ جسٹس سردار احمد نعیم نے فریقین کے وکلاءکی بحث کے بعد مختصر فیصلہ سنایا۔ مجرم شاہ حسین نے 4سال قید کی سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ اس پر قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی پرچھریوں کے 23وار کرکے شدید زخمی کرنے کا الزام تھا۔ عدالت نے ماتحت عدالت کی جانب سے سزا کالعدم قرار دیدی۔ خدیجہ حملہ کیس میں مجسٹریٹ نے شاہ حسین کو 7سال قید کی سزا سنائی تھی۔ سیشن کورٹ نے 7سال کی سزا کم کرکے 5سال کر دیا تھا۔ خدیجہ حملہ کیس میں ملزم شاہ حسین‘ ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کے بیٹے ہیں جن کے خلاف اقدام قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آصفہ زرداری نے خدیجہ کے ساتھ انصاف میں تاخیر عورتوں کے خلاف تشدد کو بڑھاوا دے گا۔ پاکستان میں عورتوں پر تشدد سنگین مسئلہ ہے‘ جب خدیجہ پر ظلم ہوا تھا تبھی اس نے انصاف نہ ملنے کے خدشے کا اظہارکیا تھا۔ آج خدیجہ پر حملہ کرنے والا بری کر دیا گیا ہے۔ انصاف نے خدیجہ کو مایوس کیا، ہمیں اس کیلئے بولنا ہوگا۔ خدیجہ کو انصاف دلانے کیلئے سخت اقدام کیا جائے۔ ادھر خدیجہ صدیقی نے حملے کا ملزم بری ہونے پر چیف جسٹس ثاقب نثار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مجھ پر حملے کرنے والے ملزم کی رہائی ہمارے لئے بہت بڑا صدمہ ہے۔ یہ پہلے ہی کہا جارہا تھا کہ وکیل کے بیٹے کو سزا نہیں ہوسکتی۔ ملزم کی رہائی کے خلاف اپیل میں جاﺅں گی اور سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹاﺅں گی۔ میرے جسم پر تشدد کے نشانات اب بھی موجود ہیں۔ کیا مجھ پر خنجر سے حملہ کرنے والا ملزم دندناتا پھرے گا؟ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔
ملزم بری