• news

کاغذات وصولی جاری، ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلوں کی سماعت کیلئے سپریم کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل

لاہور + اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے + نمائندہ نوائے وقت + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) قومی اور صوبائی حلقوں کے لئے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔ لاہور کے 14 قومی،30 صوبائی حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے دو دنوں میں امیدواروں کی جانب سے مجموعی طور پر پانچ سو کاغذات نامزدگی وصول کر لئے گئے ہیں۔ زیادہ تر امیدواروںنے اپنے نمائندوں کے ذریعے کاغذات نامزدگی وصول کئے ہیں۔ مسم لیگ ن کے سہیل شوکت، مبشرافضال، میاں مرغوب، تحریک انصاف کے اعجاز چودھری، علیم خان، اسلم اقبال، جسٹس پارٹی کے اسحاق چودھری اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی جانب سے بھی کاغذات نامزدگی وصول کئے گئے ہیں۔ الیکشن کمشن کے آن لائن سکروٹنی سیل میں کاغذات نامزدگی کی چانچ پڑ تال کا آغازکردیا۔ سندھ اور خیبرپی کے سے امیدواروں کے نامزدگی فارم کا ڈیٹا نادرا بھجوا دیا گیا۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق نادرا سے ان کی تفصیلات بھی حاصل کی گئی ہیں اور نامزدگی فارم سٹیٹ بنک، ایف بی آر اور نیب بھجوا دیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق سکروٹنی کا عمل بلاتاخیر جاری رہے گا۔ مسلم لیگ ق کے چودھری پرویزالہی نے این اے69 سے کاغذات نامزدگی وصول کئے۔ پیپلزپارٹی کے قمرزمان کائرہ نے این اے 70 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے نامہ نگار کے مطابق ڈیرہ سے جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان، مولانا لطف الرحمان، مولانا عبیدالرحمان، فیصل کریم کنڈی، ملک فرحان دھپ، چوہدری سراج الدین راجپوت، سہیل راجپوت، ناہید بخاری، تیمورعلی، ملک مشتاق ڈار، ملک قیوم حسام، احمدکریم کنڈی، مخدوم مریدکاظم، احتشام جاوید اکبر، طارق کنڈی، شیخ یعقوب سمیت ڈیرہ کی قومی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی پانچ نشستوں کے لئے 52 سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کر لئے ہیں صوبائی الیکشن کمشن کے مطا بق کاغذات نامزدگی وصول کرنے اور جمع کرانے کا سلسلہ چار جو ن سے آٹھ جو ن تک جا ری رہے گا قومی اور صو با ئی اسمبلی کے حلقو ں کے لئے 7 ریٹر ننگ آفیسرا ن کی جا نب سے اعلان کے بعد امیدواروں کی جانب سے کاغذات کی وصو لی شروع کی گئی اور8 جو ن تک کاغذات نامزدگی جمع کئے جا سکیں گے کاغذات کی جانچ پڑتا ل کا معا ملہ چو دہ جو ن تک جا رہی رہے گا کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیل اور اعترا ضا ت 19 جو ن ، اپیلو ں پر فیصلہ 26 جو ن تک ، امیدوارو ں کے ناموں کی حتمی فہر ست 27 جو ن ، کاغذا ت نامزدگی واپسی 28 جو ن جبکہ امیدارو ں کو انتخا بی نشا نا ت 29 جون کو جاری کئے جائیں گے پولنگ 25 جولائی کو ہو گی۔ کراچی کے این اے 246 لیاری سے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے امیدوار سلیم نے کاغذات نامزدگی حاصل کئے ہیں، وہ اس حلقے سے بلاول بھٹو کے خلاف الیکشن لڑینگے۔این اے 247 کراچی سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ کے بیٹے افنان اللہ خان نے فارم حاصل کرلیا ، انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر کاغذات نامزدگی فارم حاصل کیا۔دوسری جانب سربراہ مہاجر اتحاد تحریک کے سربراہ ڈاکٹر سلیم حیدر نے قومی اسمبلی کے تین حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے جس میں این اے 239، این اے 251اور این اے 256شامل ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے این اے 60 اور 62 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔ تحریک انصاف نے الیکشن کمشن سے خواتین اوراقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے فہرستیں جمع کروانے کی حتمی تاریخ میں دو دن کی توسیع کا مطالبہ کر دیا ۔ مرکزی ترجمان فواد چودھری نے کہا کہ مخشوص نشستوں کیلئے فہرستیں جمع کروانے کی تاریخ چھ کی بجائے آٹھ جون مقرر کی جائے چھ جون تک سیاسی جماعتوں کیلئے فہرستیں جمع کروانے کی مہلت ناکافی ہے حتمی تاریخ میں دو روز توسیع کا اعلان کیا جائے۔کراچی سے خصوصی رپورٹر کے مطابق پی ایس پی کی جانب سے عام انتخابات کیلئے امیدورواں کی کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا سلسلہ تیز کردیا گیاہے۔ پی ایس پی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی نے این اے 243 اور سابق رکن قومی اسمبلی حفیظ الدین نے قومی اسمبلی کے حلقے 250 اور پی ایس 114،وائس چیئرمین پی ایس پی افتخار رندھاوا نے این اے 252، ممبر نیشنل کونسل ڈاکٹر یاسر نے پی ایس 98،ڈپٹی میئر و رہنما پی ایس پی ارشد وہرہ نے این اے 255 پی ایس 128،ممبر نیشنل کؤنسل طحہ احمد خان نے پی ایس 111 اور سعد صدیقی نے پی ایس 97، ممبر نیشنل کؤنسل محمود عبدالرزاق نے پی ایس 102، نیشنل کونسل کے رکن سید مبشر امام نے این اے 241،پی ایس پی ایلڈرونگ کے صدر عبد الجلیل شیخ نے پی ایس 92 سے کاغزات نامزادگی جمع کرادیئے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء رئوف صدیقی نے این اے243- ‘ این اے255- ‘ پی ایس104 کے فارم وصول کر لیئے۔ پیپلز پارٹی کی رہنماء شہلا رضا نے مخصوص نشست کیلئے فارم وصول کر لیا ہے۔ این اے114- سے خواجہ سرا ریجا نے بھی کاغذات نامزدگی وصول کر لیئے۔ ایک اور خواجہ سرا بندیا نے پی ایس114- سے کاغذات نامزدگی وصول کر لئے۔ مشہور اداکار ایوب کھوسو نے الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے انتخابات میں حصہ لوں گا۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے243- اور پی ایس102- سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیاہے۔ مقامی وکیل جبران ناصر نے کراچی کے حلق این اے247- (سابقہ این اے250- ) اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس111- (سابقہ پی ایس113- ) سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ وہ آزاد حیثیت میں کاغذات جمع کرائیں گے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی کے حوالے سے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلئے لارجر بنچ تشکیل دیدیا چیف جسٹس ثاقب نثار 5 رکنی بنچ کی سربراہی کریں گے بنچ آج ایاز صادق، الیکشن کمشن اور دیگر کی اپیلوں پر سماعت کرے گا جسٹس عظمت سعید، جسٹس مشیر عالم، جسٹس طارق مسعود، جسٹس مظہر عالم اور جسیس میاں خیل بنچ میں شامل ہیں۔ مزید برآں الیکشن کمشن نے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو خط لکھا ہے جس میں پابندی کے باوجود ہونے والی بھرتیوں کے حوالے سے بات کی گئی ہے خط میں لکھا گیا ہے کہ یکم اپریل 2018ء کے بعد کی جانے والی بھرتیوں کو منسوخ کیا جائے الیکشن کمشن نے یکم اپریل 2018ء کو بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی پابندی کے باوجود بھرتیاں کرکے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے خلاف ورزی کی ذرائع الیکشن کمشن کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے یکم اپریل کے بعد ہونے والی بھرتیوں سے متعلق تفصیلات بھی طلب کی لی گئی ہیں۔ الیکشن کمشن نے اکائونٹنٹ جنرل آفس کو بھی ہدایت کی ہے کہ پابندی کے دوران بھرتی ہونے والوں کی تنخواہیں جاری نہ کی جائیں۔

ای پیپر-دی نیشن