• news

کردار کشی سے رکنے والی نہیں جب چاہا کتاب منظر عام پر لے آؤنگی: ریحام

لندن (نوائے وقت رپورٹ) ریحام خان نے کہا ہے کہ کردار کشی سے رکنے والی نہیں سچ لکھوں گی اور ہر عدالت میں سامنا کروں گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ریحام خان نے حمزہ عباسی پر لفافہ لیکر شہبازشریف کی مہم چلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ حمزہ علی عباسی اپنے ہی لیڈر کو بدنام کر رہی ہیں اب میں آزاد ہوں کوئی مجھے کنٹرول نہیں کر سکتا کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کر رہی جب چاہوں گی کتاب منظر عام پر لے آؤں گی ،لوٹے شرمندہ ہوں گے انہیں اپنے الفاظ واپس لینا پڑیں گے پی ٹی آئی بیان دے رہی ہے ایک ٹی وی آرٹسٹ بیان دے رہا ہے فواد چودھری کی پریس کانفرنس پر توجہ نہیں دینی چاہئے کس بات کی تردید کروں کچھ کہا ہی نہیں۔ میڈیا میں اس وقت حمزہ علی عباسی کی کتاب چل رہی ہے اس سوال پر کہ کہا کتاب میں وہی باتیں ہیں جو میڈیا میں چل رہی ہے؟ ریحام خان نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی اور کہا کہ وسیم اکرم، عمران خان کے قریب ہیں ان کا ذکر ہو بھی سکتا ہے ذکر کیا ہوگا یہ اپنے وکیل سے پوچھے بغیر نہیں بتا سکتی کتاب کا مواد چرایا گیا ہے یہ لوگ کتاب سے خوفزدہ ہیں۔ ریحام خان نے کہا کہ اچھی حرکتیں ہوتیں تو ںڈرانے کی کیا ضرورت تھی کوشش ہے میری کتاب الیکشن سے پہلے مارکیٹ میں آ جائے گی کو حق نہیں کہ مجھے وارننگ دے کتاب میں نام ڈال کر حمزہ عباسی کا گلہ ختم کراؤں گی پاکستان مجھے عزیز ہے اس لئے میں نے پہ پنگا لیا ہے پاکستان میں کام کرنا چاہتی ہوں کتاب شائع نہیں ہوئی اس لئے جوابدہ بھی نہیں بہت سی ای میلز کر رہی ہیں جو بتائی بھی نہیں جا سکتیں تہلکہ میں نے نہیں پی ٹی آئی نے مچایا ہمارے سیاستدانوں نے پوری دنیا میں ہماری عزت نہیں چھوڑی مجھے ایک خط کے ذریعے قانونی نوٹوں کی دھمکی دی گئی ہے۔ پی آئی سمجھتی ہے کہ وہ بڑی جماعت ہے لیکن میں نہیں سمجھتی میں کسی کی عزت نہیں اچھال رہی یہ خود باتیں کر رہے ہیں یہ کتاب حمزہ شہباز کی سوشل میڈیا پر ہے وہ تردید کریں میں جوابدہ نہیں ۔پی ٹی آئی کے کافی لوگ میرے ساتھ رابطے میں ہیں بہت لڑکیاں جو پی ٹی آئی میں خود کو محفوظ نہیں سمجھتی رابطہ کرتی ہیں چار لوگوں کی طرف سے بھجوائے خط کو میرے وکلاء دیکھیں گے لیگل نوٹس میں احسن اقبال کا کوئی تذکرہ نہیں میرے پاس ای میلز اور شواہد موجود ہیں میں کسی کے کندھے پر بندوق رکھ کر کتاب نہیں لکھ رہی۔ رضا اقبال سے ملاقات کا اتفاق نہیں ہوا تو مریم نواز سے کیسے ہو سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن