• news

جسٹس (ر) دوست محمد نگران وزیر اعلیٰ ‘ خیبر پی کے مقرر: بلوچستان‘ بزنجو نے پارلیمانی کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا

کوئٹہ/ پشاور(بیورو رپورٹ+ آئی این پی) الیکشن کمشن نے جسٹس (ر) دوست محمد کو خیبر پی کے کا نگران وزیراعلیٰ مقرر کردیا جبکہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لئے اپوزیشن کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں دئیے گئے نام متنازعہ ہیں لہٰذا حکومت آج پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریگی،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں جوڈیشل مارشل لاء نافذ ہوچکا ہے ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے، میں اپنی چار ماہ کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں بااختیار وزیراعلیٰ تھا مگر سسٹم کے باعث کام نہیں کر سکا، سابقہ حکومت نے کئی بار ایسی صورتحال پیدا کی کہ مارشل لاء لگ سکتا تھا مگر میں پاک فوج کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ آئینی تقاضے کے تحت میں نے حکومت ختم ہونے بعد سابق اپوزیشن لیڈر سے تین ملاقاتیں کیں لیکن اس میں نگراں وزیراعلیٰ پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا کیونکہ اپوزیشن خود بھی کسی ایک نام پر متفق نہیں تھی جس کے بعد اگلے مرحلے میں معا ملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپر د کیا گیا جس کے لئے حکومت اور اپوزیشن نے تین تین نام دئیے لیکن اپوزیشن نے پانچ سا ل تک اپوزیشن میں رہنے والی جماعتوں جمعیت علما ء اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)،بی این پی (عوامی) کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی مرضی کے نام دئیے جس پر اپوزیشن جماعتوں نے اعتراض کیا اور یہ معاملے اب عدالت میں ہے کیونکہ آئین کے آرٹیکل 224(A)کے سب کلاز 2میں یہ بات صاف طور پر لکھی ہے کہ اپوزیشن نگراں وزیراعلیٰ کے نام تمام جماعتوں کی مشاورت سے دے گی جبکہ اپوزیشن نے ایسا نہیں کیا اور انہوں نے 13ارکان اسمبلی پر مشتمل اتحاد کو نظر انداز کیا جس سے کمیٹی متنازعہ بن گئی ہے اور ہم نے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کردہ پارلیمانی کمیٹی کے ممبر ان آج ہونے والے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت کے چیمپیئن بنتے ہیں انہوں نے ہی جمہوری اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا شاید محمود خان اچکزئی کو بھی اس تمام معاملے سے لا علم رکھا گیا ہے تبھی یہ تنازعہ کھڑا ہو ا ہے اپوزیشن کا یہ اخلاقی فرض بھی تھا کہ وہ تمام جماعتوں سے مشاورت کرتی۔ اب جب مولانا عبدالواسع عدالت چلے گئے تو ہم عدالتی حکم کا انتظار کریں گے بصورت دیگر نگراں وزیراعلیٰ کے انتخاب کا معاملہ الیکشن کمیشن میں جائے گا، 2013میں بھی ایسا ہی کیا گیا تھا جس کے بعد اپوزیشن رکن عدالت گئے اور وہاں سے انہیں فیصلہ ملا تھا۔ آئی این پی کے مطابق الیکشن کمشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن اختر نذیر نے کہا خیبرپی کے اسمبلی کے سپیکر نے نگران وزیراعلیٰ کے لیے چار نام ریفر کئے تھے، آج الیکشن کمشن میں اجلاس ہوا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر نے کی، ضروری مشاورت کے بعد الیکشن کمشن نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا نگران وزیراعلیٰ خیبرپی کے جسٹس (ر) دوست محمد خان ہوں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن نے کہا جسٹس (ر) دوست محمد خان اپنے کیریئر میں اعلیٰ عہدوں پر رہ چکے ہیں، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل ہیں۔ یاد رہے جسٹس دوست محمد 1953 میں خیبر پی کے کے ضلع بنوں میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بنوں سے گریجوایشن اور پھر کراچی سے وکالت کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بنوں میں ہی وکالت کی پریکٹس شروع کی اور بنوں بار اور پھر پشاور ہائی کورٹ بار کے صدر بنے۔ 2002 میں وہ پشاور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل جج بنے اور 2003 میں پشاور ہائی کورٹ کے مستقل جج کے طور پر حلف اٹھایا جبکہ 2011 میں انہیں پشاور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس تعینات کیا گیا۔ دوست محمد خان 2014 میں سپریم کورٹ کے جج بنے اور 19 مارچ 2018 کو مدت پوری کرکے ریٹائر ہوگئے۔ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے انہوں نے ڈرون حملوں، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو تاحیات نااہل قرار دینے، خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کے معاہدوں اور لاپتہ افراد کے بہت سارے کیسز پر فیصلے دیئے۔ خیبر پی کے میں موبائل کورٹس اور پشاور ہائی کورٹ میں ہیومن رائٹس ڈائریکٹوریٹ کا قیام بھی جسٹس دوست محمد کے دور میں عمل میں آیا۔ این این آئی کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر تشکیل چھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کا باضابطہ اجلاس آج (بدھ) دوپہر پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم اے میں منعقد ہو گا۔ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی میں رانا ثناء اللہ خان، خواجہ عمران نذیر اور ملک محمد احمد خان جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے میاں محمود الرشید، سبطین خان اور محمد شعیب صدیقی شامل ہوں گے۔ تحریک انصاف نے نگران وزیراعلیٰ کے لئے ایاز امیر اور حسن عسکری جبکہ (ن) لیگ کی جانب سے جسٹس (ر) ثائر علی اور سابق نیول چیف ایڈمرل (ر) ذکاء اللہ کا نام دیا گیا ہے۔ ان میں سے کسی ایک نام پر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی بصورت دیگر معاملہ الیکشن کمشن کے پاس چلا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن