شیخوپورہ گوجرانوالہ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا
شیخوپورہ (سلطان حمید راہی) شیخوپورہ گوجرانوالہ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ ایک مرتبہ پھر کھٹائی میں پڑ گیا ہے 43کلومیٹر لمبی سڑک کو سابق وزیراعلیٰ نے پاکستان پبلک پروائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تعمیر کے لیے ٹھیکہ پر دی تھی مگر 2سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد سڑک کی تعمیر کا ایک فیصد کام بھی شروع نہیں ہو سکا چند ماہ قبل محکمہ مال نے سڑک کے دونوں جانب پرائیویٹ جگہ کو ایکوائر کیاتھا مگر سڑک کی تعمیر شروع نہیں ہو سکی ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ شیخوپورہ گوجرانوالہ روڈ جو عرصہ بیس سال سے توٹ پھوٹ کا شکار ہے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہیں صرف لوگ مجبوری کے باعث موٹرسائیکل گدھا گاڑیوں اور رکشائوں پر سفر کرتے ہیں جبکہ شیخوپورہ سے گوجرانوالہ جانیوالی بسیں ویگنیں مریدکے کے ذریعے گوجرانوالہ جا رہی ہے مذکورہ سڑک کی تعمیر کے لیے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایک پبلک پرائیویٹ کمپنی کو سڑک کی تعمیر کے لیے ٹھیکہ دیا تھا اور 67بلین روپے حکومت پنجاب نے ادا کردیے جبکہ سڑک کی تعمیر کا معائدہ 30جون 2018کو مکمل ہونا تھا مگر سڑک پر کوئی کام شروع نہیں ہو سکا علاقہ کے مکینوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ سڑک کی تعمیر کے ٹھیکے کی مکمل انکوائری کروائی جائے اور بروقت مکمل نہ کرنے پر محکمہ ہائی وے ٹھیکیدار کیخلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں۔