بھارت نے مذاکرات کا راستہ اختیار نہ کیا تو ٹوٹ جائیگا‘ پانی کا مسئلہ شہ رگ ہے : دفتر خارجہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر+ اے این این) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے پورے خطہ کو ہتھیاروں کی دوڑ کی نذر کر دیا ہے اور پاکستان کی طرف سے تنازعات کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کیلئے کسی کوشش کا مثبت جواب نہیں دے رہا جس کے باعث پاکستان کو بھی تیار رہنا پڑے گا۔ کنٹرول لائن کی صورتحال ہو یا اگنی پانچ کا تجربہ، پاک فوج ہر طرح کے خطرات سے نمٹنے کے لئے تیار ہے، پاکستان معاملات پرامن طور پر حل کرنے کا خواہاں ہے لیکن بھارت نہیں چاہتا تو ہم بھی تیار ہیں۔ بھارت کی طرف سے نت نئے ڈیم بنانے کے معاملہ پر انہوں نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ہماری شہہ رگ ہے، کشن گنگا ڈیم پر ذمہ داری عالمی بنک کی ہے۔عام انتخابات کے حوالے سےے سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابات آزادانہ اور شفاف ہو ں گے۔ ریحام خان کی کتاب پر تبصرے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم کتابوں پر تبصرہ نہیں کرتے، یہ آزاد سوسائٹی ہے، سب کو اظہار کی اجازت ہے۔ کابل میں علما کے اجتماع پر دہشتگردی کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ پاکستان ماحولیات کی بہتری کے لیے دنیا کے ساتھ ملکر کام کر رہا ہے ۔ پاکستان ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لئے پلاسٹک کے استعمال کے خلاف مہم کا حصہ ہے ۔ پاکستان اور روس اہم توانائی شراکت دار ہیں،دونوں ملکوں کے مابین توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون میں تیزی سے پیشرفت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان سمندر میں گیس پائپ لائن بچھانے سے متعلق منصوبہ زیرغور ہے۔بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں ۔ بھارت بندوق کے بعد اب کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے مظلوم کشمیریوں کو جیپوں تلے روند رہا ہے ۔ بھارتی مظالم پر عالمی برادری فوری ایکشن لے ۔پاکستان شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی سمیت سیکڑوں حریت رہنماں کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہے۔ بھارت اگر گلگت بلتستان پر اپنا حق جتانا چاہتا ہے تو ضرور اقوام متحدہ کے زیر انتظام استصواب رائے کرائے ۔ پاکستان اس معاملے سے بھاگ نہیں رہا ہے ۔ گلگت بلتستان آ رڈر پر بھا رتی اعترا ضات کی کو ئی بنیاد نہیں ہے ، بھارت کو اگر ز عم ہے تو اقوا م متحدہ کی قرار دادو ں کے مطا بق استصواب را ئے کرا ئے تو حقیقت سا منے آ جائے گی، مقبو ضہ کشمیر کو ہر حا لت میں پا کستان کاحصہ بننا ہے اور اس میں کو ئی شک نہیں ہے۔ پاکستان اور بھارت کے ما بین حا لیہ ٹر یک ٹو ڈائیلا گ کے با رے میں کو ئی علم نہیں ہے۔بھارت نے مذاکرات کا راستہ اختیار نہ کیا تو ٹوٹ جائیگا۔ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران ، صدر ممنون حسین کی بھا رتی ہم منصب کے ساتھ کو ئی بھی ملا قات ایجنڈا کاحصہ نہیں ہے۔
دفتر خارجہ